نواب شاہ کے قریب گاوٴں ڈاتو خان رند میں زمین میں دفنائی گئی خون کی بوتلوں کی پندرہ بوریاں برآمد،1200 سے زائد خون کی تھلیاں موجود تھیں، 1200 بوتل خون میں ہیپاٹائٹس بی، سی، ملیریا اور پلاک موجود ہے جو کسی دوسرے تھیلیسیما کے مریض کو نہیں دیا جاسکتا جس پر ان بوتلوں کو الگ کرکے میڈیکل کے اصول کے مطابق کچرے میں پھینکنے کے بجائے بوریوں میں ڈال کر شہر سے دور کچی زمین میں دفنا دیا گیا، ڈاکٹر غلام نبی چنہ

جمعہ 27 جون 2014 07:30

نواب شاہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27جون۔2014ء) نواب شاہ کے قریب گاوٴں ڈاتو خان رند میں زمین میں دفنائی گئی خون کی بوتلوں کی پندرہ بوریاں برآمد جن میں 1200 سے زائد خون کی تھلیاں موجود تھیں۔ مذکورہ خون کی تھیلیاں پیپلز پارٹی کی شہید چیئر مین بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے دوران کارکنان کی جانب سے خون کا دیا گیا عطیہ تھا۔اس سلسلے میں علاقہ مکینوں نے زمین کی کھدائی کے دوران اچانک دبائی ہوئی بوریاں دیکھی جنہیں نکالا گیا تو پندرہ بوریاں برآمد ہوئیں جن میں 1200 سے زائد خون کی تھیلیاں تھیں جو مکمل بھری ہوئی تھیں مذکورہ خون کی تھیلیوں پر شہیدمحترمہ بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے حوالے خون کا عطیہ دینے کے اسٹیکر بھی چسپاں ہیں۔

اس سلسلے میں پی پی کے کارکنان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ خون کا عطیہ ہم نے شہید محترمہ کے لئے دیا تھا تاکہ ضرورت مند تک خون پہنچایا جاسکے مگر خون کی سینکڑوں بوتلوں کو پھینک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر تھیلیسمیا سینٹر کے انچارج ڈاکٹر غلام نبی چنہ نے بتایا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے سلسلے میں پی پی کے کارکنان کی جانب سے خون کے عطیات دئے گئے تھے اس حوالے سے نواب شاہ سے 1600 سانگھڑ سے 600 اور نوشہروفیروز سے 850 عطیات کی گئیں خون کی تھیلیاں نواب شاہ تھیلیسمیا سینٹر پہنچائی گئیں جنہیں بعد ازا ں ایک ایک کرکے ان کی مکمل اسکریننگ کی گئی جس کے بعد انکشاف ہوا کہ 1200 بوتل خون میں ہیپاٹائٹس بی، سی، ملیریا اور پلاک موجود ہے جو کسی دوسرے تھیلیسیما کے مریض کو نہیں دیا جاسکتا جس پر ان بوتلوں کو الگ کرکے میڈیکل کے اصول کے مطابق کچرے میں پھینکنے کے بجائے بوریوں میں ڈال کر شہر سے دور کچی زمین میں دفنا دیا گیا کیونکہ خون کی تھیلیاں پھٹنے سے جراثم پھیلنے کے خطرات ہوتے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ نواب شاہ تھلیسیمیاں سینٹر میں خون کی بوتلیں ذخیرہ کرنے کا نظام موجود ہے اور خون کی بوتلیں پھینکنے کے افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔