ڈسکہ میں پسند کی شادی کرنے پر ایک جوڑے کو سرعام ذبح کردیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی

اتوار 29 جون 2014 08:40

ڈسکہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29جون۔2014ء)ڈسکہ میں پسند کی شادی کرنے پر ایک جوڑے کو سرعام ذبح کردیا گیا ، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے مقامی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی اور ہدایت کی ہے کہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق ڈسکہ کے علاقہ سترہ کی 23سالہ مافیا بی بی نے حسن آباد کے ستائیس سالہ سجاد احمد سے اٹھارہ جون کو پسند کی شادی کی تھی دونوں نے کوشش کی کہ خاندانی طور پر رشتہ ہوجائے لیکن اس میں ناکامی پر انہوں نے عدالت جا کر شادی کرلی ۔

گزشتہ روز خاندان کے لوگوں کو معلوم ہوا کہ جوڑا واپس حسن آباد پہنچ چکا ہے جس پر خاندان کے ساتھ افراد جن میں مافیا کا والد دلشاد بھی شامل تھا سجاد کے گھر پر حملہ کیا اور اس جوڑے کو گھسیٹ کر گلی میں لے آئے ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پہلے دونوں کو تشدد کا نشانہ بنایا سجاد اور مافیا کی ٹانگیں باندھ دیئے گئے اور پھر ان کے سر کاٹ دیئے

اس موقع پر وہ نعرے لگارہے تھے کہ ہم نے اپنی بے عزتی کا بدلہ لے لیا ہے اس موقع پر کوئی شخص بھی ان لوگوں کو روکنے کیلئے آگے نہ آیا اور یہ لوگ جوڑے کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے ۔

(جاری ہے)

ڈی ایس پی ڈسکہ رانا زاہد حسین نے بتایا کہ پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے اور ہم نے جائے وقوعہ پر موجود لوگوں کے بیانات بھی قلمبند کئے ہیں ایف آئی آر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد یہ جوڑا حسن آباد نہیں آنا چاہتا تھا مگر خاندان کے ایک شخص نے مافیا کو بتایا کہ ان کے خاندان نے انہیں معاف کردیا ہے اس طرح وہ واپس آکر ان کے انتقام کا نشانہ بن گئے سجاد کے کزن جمال نے بتایا کہ ہم نے باقاعدہ طور پر مافیا کا رشتہ مانگا تھا مگر اس کے خاندان نے انکار کردیا انہوں نے کہا کہ یہ وقوعہ اتنا بھیانک تھا کہ جس کے بیان کے لئے ہمارے پاس الفاظ نہیں ۔