سپریم کورٹ میں (آج ) آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوگی،عدالت نے وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز خوراک کو طلب کر رکھا ہے، توقع ہے کہ سیکرٹریز پیش ہوکر اپنے اپنے صوبوں کے بارے میں رپورٹ پیش کریں گے

پیر 7 جولائی 2014 02:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء)سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں بنچ (آج )پیر کو آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کی درخواست کی سماعت دوبارہ شروع کریگا جس میں عدالت نے وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز خوراک کو طلب کر رکھا ہے او ر توقع ہے کہ وہ پیش ہوکر اپنے اپنے صوبوں کے بارے میں رپورٹ پیش کریں گے۔

عدالت وفاق اور صوبوں کی جانب سے دی گئی رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سختی سے مسترد کرچکی ہے اور اس نے وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز خوراک سے غریب عوام تک سستے آٹے کی ترسیل ہونے کے حوالے سے حلف نامے بھی طلب کئے ہیں‘ سیکرٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اکتوبر 2013ء سے اب تک کے عدالتی احکامات پر جو عمل کیا گیا ہے اس حوالے سے بھی رپورٹ عدالت میں پیش کریں‘ سیکرٹریز مستحقین خوراک تک آٹے و دیگر خوراک آئٹمز کی فراہمی کیلئے عدالت کو ٹھوس اور قابل عمل تجاویز بھی دی جائیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ سماعت کے بعد عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ سبسڈی کا تعلق عمومی حالات سے ہے جو غریب لوگوں کیلئے ٹارگٹڈ نہیں جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ اسلامی مملکت خداداد پاکستان میں بابرکت رمضان المبارک آتے ہی مہنگائی بڑھ گئی‘ شاید حکومت برکت حاصل کرنا چاہتی ہے‘ہمیں ڈیٹا سے کوئی دلچسپی نہیں کیونکہ غریب کے پیٹ میں ڈیٹا ڈالنے سے کچھ نہیں ہوگا۔عدالت میں وفاقی اور صوبائی حکام کی طرف سے آٹے کی قیمتوں پر سبسڈی اور عوام کو سہولت کیلئے اقدامات پر مبنی رپورٹس پیش کی گئی ہیں مگر عدالت نے ان رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہا رکردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :