توانائی بحران پرقابوپانے کی حکومتی کوششوں کو دھچکا،کرک میں لاکھوں ڈالرکے نوشپہ فیلڈمنصوبے کے معاہدے میں جان بوجھ کرتاخیر سے قومی خزانہ کو8 ارب روپے نقصان،اوجی ڈی سی ایل نے گزشتہ نومبرمیں ٹی ڈی ای کنسورشیم کونوشپہ فیلڈ سے متعلق لیٹرآف انٹینٹ جاری کیا، 8 ماہ گزرنے کے باوجود معاہدے پردستخط نہیں کیے گئے

پیر 7 جولائی 2014 03:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جولائی۔2014ء)کرک میں لاکھوں ڈالرمالیت کے نوشپہ فیلڈمنصوبے کے معاہدے میں جان بوجھ کرتاخیر سے قومی خزانہ کو8 ارب روپے نقصان کے ساتھ ساتھ تیل وگیس کے وسائل بروئے کارلاکر توانائی بحران پرقابوپانے کی حکومتی کوششوں کو بھی دھچکا لگا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (اوجی ڈی سی ایل) نے پچھلے سال نومبرمیں ٹی ڈی ای کنسورشیم کونوشپہ فیلڈ سے متعلق لیٹرآف انٹینٹ جاری کیا تھا۔

معمول کے مطابق لیٹرآف انٹینٹ جاری ہونے کے بعدکامیاب بولی دہندہ کو 10 روزکے اندرمعاہدے پردستخط کرنے کاکہا جاتا ہے لیکن نوشپہ فیلڈکے معاملے پر8 ماہ گزرنے کے باوجود ٹی ڈی ای کنسورشیم کے ساتھ معاہدے پردستخط نہیں کیے۔اس معاملے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ کون سے عوامل اوجی ڈی سی انتظامیہ کو تاخیر پرابھار رہے ہیں اورجس کی وجہ سے قومی خزانے کویومیہ تقریباً 4 لاکھ ڈالرکانقصان ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق نوشپہ فیلڈ کے بروقت مکمل ہونے سے اوپن مارکیٹ میں 375 میٹرک ٹن ایل پی جی فراہم ہوگی تاہم تاخیر سے90 ملین مکعب فٹ گیس،22ہزار بیرل تیل، ایک ٹن یومیہ پروپین اور این جی ایل پیداوار نہیں مل رہی جس کاایل پی جی مافیا کوبالواسطہ فائدہ ہورہاہے۔

ذرائع کے مطابق بولی کاعمل بھی غیر شفاف لگتاہے۔اوجی ڈی سی نے ٹیکنیکل بڈکھولنے کے بعد ڈلیوری کا وقت 14ماہ سے بڑھا کر19ماہ کرکے قواعدکی سنگین خلاف ورزی کی اور اس سے کامیاب بولی دہندہ کو15ملین ڈالرکافائدہ پہنچایاگیا۔

سرکاری دستاویزات سے لگتا ہے کہ اوجی ڈی سی پیپرا قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنسورشیم کوفائدہ دیتے ہوئے کئی ماہ سے غیرقانونی بات چیت میں مصروف رہی ہے اور یہ عمل اب بھی جاری ہے۔پیپرا رولز اوجی ڈی سی ایل اور اس طرح کے سرکاری اداروں کو مالی اور ٹیکنیکل بڈکھلنے کے بعد بولی دہندہ سے مذاکرات اوربات چیت سے منع کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قواعدکی اس خلاف ورزی کامعاملہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے بھی اٹھایا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اوجی ڈی سی پرالزام لگایا کہ معاہدہ پردستخط میں تاخیر سے قومی خزانے کواربوں روپے کانقصان پہنچا ہے۔ٹرانسپرنسی نے اپنے خط میں اوجی ڈی سی کے اعلیٰ انتظامی افسروں پرسوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ نوشپہ منصوبے کے معاہدہ پربروقت دستخط نہ کرکے قواعدکی خلاف ورزی کیوں کی گئی۔ٹرانسپرنسی نے یہ وضاحت بھی مانگی ہے کہ بتایاجائے سمجھوتے پردستخط میں 8 ماہ تاخیرسے قومی خزانے کواربوں روپے نقصان پہنچانے کاذمے دارکون ہے۔

متعلقہ عنوان :