پاکستانی عوام کو 68ویں یومِ آزادی پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،صدر ممنون حسین، پاکستان ٹیلی ویژن، تمام بچوں اور فنکاروں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس اہم دن کی مناسبت سے اپنے فن اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ،صدر مملکت کا ” سلام پاکستان “ کی تقریب سے خطاب

بدھ 13 اگست 2014 08:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اگست۔2014ء) صدر مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین نے کہا ہے کہ میں پاکستانی عوام کو پاکستان کے 68ویں یومِ آزادی کے موقع پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آپ کو ایوانِ صدر میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صدر میں ” سلام پاکستان “ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان ٹیلی ویژن، تمام بچوں اور فنکاروں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس اہم دن کی مناسبت سے اپنے فن اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ۔ اس پروگرام میں بچوں کی بھرپور شرکت اور نئی نسل میں قیامِ پاکستان کے حصول اور اغراض و مقاصد کے بارے میں شعور اور آگاہی یقینا ہم سب کے لیے حوصلہ افزاء ہے۔

(جاری ہے)

خواتین و حضرات!14 اگست ہماری قومی تاریخ میں نہایت اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔

یہ دن ہمارے اسلاف کی اس جدو جہد اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جس کے نتیجے میں ہم ایک آزاد قوم بن کر ابھرے ۔ یہ دن جہاں تحریکِ آزادی میں بے لوث کردار ادا کرنے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، وہاں اس آزاد مملکت کے استحکام اور بقاء کے لئے لہو کے نذرانے پیش کرنے والے شہیدوں کی لازوال قربانیوں کی یاد بھی تازہ کرتاہے ۔

پاکستان کا قیام محض ایک خطہٴ زمین کا حصول نہیں تھا بلکہ یہ ایک ایسی آزاد مملکت کاحصول تھا جہاں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالا دستی ہو ۔ جہاں ہر شخص تمام تر مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکے۔ جہاں احترامِ آدمیت ہو اور جہاں لوگوں کو سیاسی ، معاشرتی، ثقافتی اور اقتصادی خود مختاری حاصل ہو اور جہاں استحصال نام کی کوئی چیز نہ ہو۔ یہ دن اس انقلاب کی علامت ہے جو نشان منزل ہے ۔

یہ دن اتحاد ، یقین اور تنظیم کے اصولوں کے اعادے کا تقاضا کرتا ہے۔ ہمیں علاقائی ، صوبائی، مذہبی، لسانی، نسلی اور دیگر ایسے حوالوں سے بالا تر ہو کر ایک متحد قوم کی صورت دنیا میں پاکستان کی ساکھ کو بحال رکھنا ہے۔ صرف اتحاد ، تنظیم اور یقینِ محکم کی قوت سے ہی ہم ہر مشکل پر قابو پا سکتے ہیں اور ہر امتحان میں کامیاب اور کامران ہو سکتے ہیں ۔

قومی وحدت اور اتحاد کی آج اشد ضرورت ہے ۔ یہی وہ قوت ہے جس کے ذریعے ہم ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور وطنِ عزیز کو قائدِاعظم کی سوچ اور امنگوں کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔معزز حاضرین!یومِ آزادی جہاں ہماری آزادی کے احساس کو تقویت دیتا ہے وہاں یہ ہم سے ان ذمہ داریوں کی ادائیگی کا تقاضا بھی کرتا ہے جس کے ذریعے ہم پاکستان کو مزید مستحکم اور خوشحال بنا سکیں ۔

ایک ایسا پاکستان جو اقربا پروری، رشوت ستانی، بدعنوانی ا ور دہشت گردی سے پاک ہو ، جہاں ہر شخص کی زندگی محفوظ ہو ، جہاں زندگی کے ہر شعبے میں کام کرنے والے دیانت دار ی،ایماندار ی اور محنت کے زریں اصولوں کو بروئے کار لا کر روشن اور ترقی پسند پاکستان کے خواب کو شرمند ہ تعبیر کریں ۔ ہمیں پاکستان کو رجعت پسندانہ رجحانات سے نجات دلانی ہے ۔

ایسے رجحانات ہی شدت پسندی کو فروغ دیتے ہیں ۔خواتین و حضرات! یہ امر نہایت حوصلہ افزا ہے کہ ہم نے جمہوریت کے استحکام اور اس کی مضبوطی ا ورپختگی میں خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ جمہوری طریقے سے حاصل کی گئی اس مملکتِ خداداد میں آج ایک جمہوری حکومت ، عوام کی خدمت میں مصروفِ عمل ہے ۔ ملک کے ایوانوں میں عوام کے اپنے منتخب کردہ نمائندے قومی تعمیر و ترقی، عوامی فلاح و بہبود اور اقوامِ عالم میں پاکستان کے وقار اور قائدِاعظم کے خواب کی تعبیر کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔

آج ہمارے ملک کے ادارے نہ صرف اپنی دستوری ذمہ داریاں بہ احسن و خوبی نبھا رہے ہیں بلکہ مضبوطی اور ترقی کی راہ پر بھی گامزن ہیں ۔ اس مرتبہ ہم جشن آزادی ایسے حالات میں منا رہے ہیں جب ہماری بہادر مسلح افواج ایک بے چہرہ دشمن سے برسرپیکار ہیں۔ آپریشن ضرب عضب پاکستان کی بقا ء کے لئے ہمارے پختہ عزم کا اظہار ہے۔ ہمارے جوان اپنے لہو کا نذرانہ پیش کر کے آزادی کے چراغوں کو روشن کر رہے ہیں۔

ہمیں اس موقع پر ان ہموطنوں کی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنا ہے جنہوں نے اس جنگ میں اپنا گھر بار چھوڑ کر دنیا کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ وہ ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں۔ انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ پوری قوم کی طرح وہ بھی دفاع ا ور استحکامِ پاکستان کے لیے مسلح افواج کے شانہ بشانہ ہیں۔آج جہاں ہم تحریک پاکستان کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں وہاں وطن عزیز کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے شہدا ء کی لازوال قربانیوں کو بھی انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ہمارے شہدا نے اپنی جانیں، ہمارے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے نچھاور کی ہیں۔ پوری قوم ، ان کے اس عظیم احسان کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ ہمیں آج یہ عہد کرنا ہے کہ ہم معاشرے میں برداشت اور رواداری کو فروغ دیکر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ہمیں عہد کرنا ہے کہ ہم اس دھرتی کو دنیا میں باوقار بنائیں گے اور سبز ہلالی پرچم کو ترقی اور عظمت کا نشان بنائیں گے۔

ہمیں یہ عہد بھی کرنا ہے کہ ہم پاکستان کو معاشی مشکلات سے نجات دلا کر معاشی خودمختاری کی راہ پرگامزن کریں گے۔"سلام پاکستان " کی اس تقریب کی وساطت سے میں پوری قوم کو جشن آزادی کے پر مسرت لمحات پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان آنے والے برسوں میں ایک ترقی یافتہ مملکت کی معراج حاصل کرے۔