شامی فوج کی الرقہ میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری،فضائی حملوں میں داعش کے 16 جنگجو ہلاک ،40 زخمی

منگل 19 اگست 2014 09:40

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء)شامی فوج کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ الرقہ کے قصبوں اور دیہات میں سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی شام وعراق کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں سولہ جنگجو ہلاک اور چالیس سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ شامی طیاروں نے شمال مشرقی صوبے الرقہ میں داعش کے مضبوط مراکز پر انیس فضائی حملے کیے ہیں اور ان میں سے چھے میں داعش کی ایک فوجی عدالت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے شام می موجود اپنے نیٹ ورک کے حوالے سے بتایا ہے کہ الرقہ میں فضائی حملوں میں داعش کے سولہ جنگجو ہلاک اور چالیس زخمی ہوگئے ہیں۔ان کے علاوہ بائیس شہری ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

تاہم انھیں مہلوکین یا زخمیوں کی حقیقی تعداد کے اعداد وشمار فراہم نہیں ہوئے ہیں۔شامی حزب اختلاف کے تحت مقامی رابطہ کمیٹیوں نے بھی الرقہ میں سرکاری فوج کے فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے مگر اس نے ہلاکتوں کی تعداد گیارہ بتائی ہے۔

شامی کارکنان کے ان دونوں گروپوں نے صوبہ حلب میں بھی داعش کے کنٹرول والے علاقوں پر سرکاری فوج کے فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔صدر بشارالاسد کی فوج نے گذشتہ ایک سال کے دوران ملک کے شمالی صوبوں میں داعش کے ٹھکانوں پر کم ہی حملے کیے تھے اور اس کے بجائے وہ دوسرے باغی گروپوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتی رہی ہے لیکن پڑوسی ملک عراق میں دولت اسلامی کی حالیہ فتوحات اور اس کی اپنے زیرنگیں علاقوں میں حکومت کے قیام کے بعد سے اب شامی طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

شامی حزب اختلاف نے ہفتے کے روز امریکا سے عراق کی طرح شام میں بھی داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا مطالبہ کیا تھا۔داعش کے جنگجووٴں نے اس ہفتے کے دوران صوبہ حلب میں دس سے زیادہ قصبوں اور دیہات پر قبضہ کر لیا ہے اور وہاں پہلے سے قابض باغی جنگجووٴں کو مار بھگایا ہے۔انھیں جیش الحر یا دوسرے باغی جنگجو گروپوں کی جانب سے بہت کم مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ عنوان :