بلوچستان اسمبلی ، اسلام آباد میں دھرنوں کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار داد ہوئے عمل کی شدید مذمت، ان غیر جمہوری سرگرمیوں کو فوری ختم کیا جائے،عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان پر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کرنے سے متعلق قرارداد کی متفقہ منظوری ، اراکین کی بلوچستان اسمبلی توڑنے سے متعلق عمران خان کے مطالبے کی مذمت،صوبائی حکومت ان کی بلوچستان میں آمد پر پابندی عائد کی جائے

منگل 19 اگست 2014 09:34

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء )بلوچستان اسمبلی نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کی جانب سے دیئے جانے والے دھرنوں کو غیر جمہوری اور غیر آئینی قرار داد ہوئے اس عمل کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ان غیر جمہوری سرگرمیوں کو فوری طو رپر ختم کیا جائے اور عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کے اعلان پر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کرنے سے متعلق قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دیدی ، اراکین نے بلوچستان اسمبلی توڑنے سے متعلق عمران خان کے مطالبے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر زور دیا کہ ان کی بلوچستان میں آمد پر پابندی عائد کی جائے قرارداد حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری نے پیش کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کا یہ نمائندہ ایوان متفقہ طور پر بعض سیاسی گروپوں بالخصوص پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں دھرنوں اور غیر آئینی ، غیر قانونی مطالبوں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ہے نیز اسے ملک کے آئین ، جمہوری نظام اور خود عوام کے خلاف گہری سازش قرار دیتا ہے اس معزز ایوان کے تمام فاضل اراکین کا اس امر پر اتفاق رائے ہے کہ سیاسی مسائل کا حل صرف اور صرف سیاسی طریقہ کار ، آئین اور قانون میں مضمر ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ایوان جمہوریت کا تسلسل برقرار رہنے کا ضامن اور امین ہے ۔ یہ کہ اس ایوان کی رائے میں نام نہاد آزادی وانقلاب مارچ کے شرکاء کی طرف سے وزیراعظم کے استعفیٰ ، اسمبلیوں کی تحلیل اور سول نافرمانی جیسے غیر آئینی مطالبات کو آئین اور قانون سے متصادم تصور کرتا ہے اور اسے عوام کی رائے دہی کی توہین قرار دیتا ہے ۔ یہ ایوان ملک کے جمہوری نظام کے خلاف غیر آئینی ، غیر قانونی تمام سازشوں کی شدید الفاظ میں مذمت کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ تمام غیر آئینی اور غیر جمہوری سرگرمیوں کو فی الفور ختم کیا جائے تاکہ اس ملک کے عوام سکھ کا سانس لے سکیں اور ترقی کا سفر جاری و ساری رہے ۔

قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر نواب ثناء اللہ زہری نے کہا کہ بڑی مشکل سے ملک میں جمہوریت آئی ہے اور قربانیوں کے بعد ڈکٹیٹر سے جان چھڑائی ہے لیکن ایک سازش کے تحت جمہوریت کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں یہ محالاتی سازشیں انگریز دور میں بھی ہوتی رہی ہے اس وقت مسلم لیگ (ن) کو وفاق اور بلوچستان میں واضح اکثریت حاصل ہے یہ اکثریت بعض لوگوں کو ہضم نہیں ہورہی اس لئے وہ سازشوں پر اتر آئے ہیں ماضی میں پی پی پی کی حکومت نے مینڈیٹ حاصل کی مسلم لیگ (ن) کے انتہائی صبر وتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5سال پورے کرنے کا بھر پور موقع دیا تنقید ضرور کی لیکن کبھی اسمبلیوں اور حکومت کے خاتمے کے لئے غیر آئینی کوشش نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس لاکھوں لوگ تھے اور اب بھی ہیں دوسرے علاقوں اور پنجاب سے لاکھوں لوگ بلا کر اسلام آباد میں دھرنا دے سکتے تھے لیکن نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) نے اس طرح کا غیر آئینی عمل کے بارے میں کبھی سوچا نہیں وہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت مضبوط ہو ۔ جو لوگ جمہوریت کے خلاف سازش کررہے ہیں ان کی سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے 20 ہزار لوگ بلا کر جمہوریت پر شب خون مارنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی ہم نہیں چاہتے کہ خون خرابہ ہو مذاکرات کے لئے وزیراعظم نے 2 کمیٹیاں بھی بنائی اور الیکشن اصلاحات کے لئے بھی کمیٹی تشکیل دی ہے دھاندلیوں سے متعلق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو تحقیقات کے لئے خط لکھ دیا ہے لیکن اس کے باوجود اگر کوئی پارلیمنٹ اور جمہوریت پر چڑھائی کرنا چاہتا ہے تو یہ ان کی خام خیالی ہوگی ۔

نواز شریف نے تمام پارٹیوں کو ہر صوبے میں ان کے مینڈیٹ کے مطابق حکومت بنانے کا موقع دیا ہے پشتونخوا میں اگر ہم چاہتے تو حکومت بناسکتے تھے لیکن جمہوری روایات کی پاسداری کرتے ہوئے ہم نے تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا بھر پور موقع دیا اور اب بھی ہم حکومت گرانے کی پوزیشن میں ہے ۔ خیبر پشتونخوا میں امن وامان کی حالت خراب ہے تحریک انصاف کو وہاں کے عوام کی مسائل پر توجہ دینا چاہیے مسائل کو تشدد کی بجائے بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے ۔

میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ جمہوری لوگ ہے اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں چوہدری برادران بغض معاویہ میں غیر آئینی دھرنوں میں شامل ہوئے ہیں طاہر القادری اور عمران خان کے دھرنے غیر سیاسی اور غیر آئینی ہے یہ لوگ مغربی ایجنڈوں اور یہودی لابیوں کی سازشوں کو عملی جامع پہنچا رہے ہیں جمہوریت کے خلاف کھلم کھلا سازش ہورہی ہے طاہر القادری کو خبردار کررہے ہیں کہ وہ ٹوپی ڈرامہ بند کرکے 5 سال انتظار کریں ۔

کرکٹ اور سیاست میں بڑا فرق ہے جیونی سے آزاد کشمیر تک سیاست کا گراؤنڈ بہت بڑا ہے جس میں عمران خان چھکے اور چوکے نہیں مار سکتے جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا مقصد پاکستان کو توڑنے کی سازش ہے پورا ملک حالت جنگ میں ہے دہشت گردی کے خلاف پاک فوج جنگ لڑ رہی ہے انتخابات کو ایک سال پورا نہیں ہوا ہے مگر یہ دونوں رہنماء حکومت اور اسمبلیوں کے خاتمے کے لئے میدان میں کھود پڑے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کے لئے عوام نے قربانیاں دی ہیں اس طرح کے دھرنوں سے حکومتیں ختم نہیں ہوتی چوہدری برادران پرائے کی شادی میں عبداللہ بے دیوانہ کا کردار ادا نہ کرے ۔ جمعیت علماء اسلام کے رکن عبدالمالک کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن کسی بھی غیر جمہوری عمل کے خلاف ہے موجودہ حکومت عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آئی ہے کسی کو ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اس طرح کے غیر آئینی اقدامات عوام کی مینڈیٹ کی توہین ہے ہم جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں ۔

نیشنل پارٹی کے سردار اسلم بزنجو نے کہا کہ پاکستان 4 قوموں کی وحدت ہے گزشتہ کئی روز سے اسلام آباد میں تماشا بنایا گیا ہے ان تماشوں میں سندھ اور بلوچستان کے لوگ شامل نہیں پشتونخوا سے بھی 7 ہزار لوگ آئے ہیں ۔ 20 ہزار لوگوں کو اکھٹا کرنے سے حکومتیں نہیں گرائی جاسکتی اگر یہ سلسلہ شروع ہوگیا تو پتہ نہیں پاکستان کا کیا بنے گا ، مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے فوج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں مصروف ہے جس کی وجہ سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے اگر سیاستدان دست گریباں رہے تودہشت گرد ہمارے صفوں میں گھس کر اپنے مقاصد حاصل کرلیں گے ۔

گاندھی جی نے سول نافرمانی انڈیا کے ریاست کے نہیں بلکہ انگریزوں کے خلاف کی تھی پاکستان میں سول نافرمانی کا ا س طرح اعلان کرنا مذاق ہے اگر کوئی بل نہیں دے گا تو اس کی بجلی اور گیس کنکشن کاٹ دی جائے گی ۔ سیاسی مخالفت اپنی جگہ لیکن ا داروں کا احترام انتہائی ضروری ہے ۔ بلوچستان اسمبلی میں شامل پارٹیوں نے مشترکہ طور پر غیر جمہوری عمل کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔

پرنس احمد علی نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے اسلام آباد میں دھرنا دے کر غیر آئینی عمل کے مرتکب ہورہے ہیں ایک منتخب وزیراعظم اور پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنا 18 کروڑ عوام کی توہین ہے اور ان کا یہ عمل قابل مذمت ہے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کا مقصد ایک ہی ہے کہ اس آئینی اور جمہوری حکومت کو غیر آئینی اقدامات سے ختم کرے لیکن ان کی یہ خواہش کبھی پورا نہیں ہوگی ملک سنگین دور سے گزر رہا ہے دہشت گردی عروج پر ہے خالد اور سمنگلی ائیر بیس محفوظ نہیں وزیرستان میں آپریشن ہورہا ہے ہم اس طرح کے غیر آئینی اقدامات کے متحمل نہیں ہوسکتے ہم سب نے مل کر سازش کو ناکام بنانا ہے ۔

پشتونخوا میپ کے ویلم برکت نے کہا کہ 3 ماہ سے ملک میں ایسے حالات پیدا کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس سے جمہوریت اور جمہوری اداروں کی بساط لپیٹی جاسکے ۔ طاہر القادری 2 سال پہلے بھی یہ کھیل کھیل چکے ہیں مایوس ہو کر دیارغیر چلے گئے اب دوبارہ انہوں نے پیری اور فقیری کے لبادے میں لوگوں کو یرغمال بنا کر اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کررہے ہیں چند ہزار لوگ پورے ملک کی عوام کی نمائندگی نہیں کرسکتے ان کی یہ حرکتیں منفی سوچ کی عکاسی کررہے ہیں ۔

جے یو آئی کے شاہدہ رؤف نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بڑی مشکل سے جمہوریت کو ٹریک پر ڈال دیا گیا ہے لیکن عمران خان اور طاہر القادری سازش کرکے جمہوریت کو پٹڑی سے اتارنے کی کوششیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بلوچستان اسمبلی کی توڑنے کی بات کی ہے جو قابل مذمت ہے ان کا ایک ممبر بھی اسمبلی میں موجود نہیں پتہ نہیں وہ کس بنیاد پر اس منتخب اسمبلی توڑنے کی بات کررہے ہیں میں صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ عمران خان کی بلوچستان میں داخلے پر پابندی عائد کرے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف خیبر پشتونخوامیں مراعات بھی لے رہی ہیں اور قومی اسمبلی میں بیٹھ کر الیکشن سے متعلق غلط بیانی بھی کررہے ہیں راتوں رات سسٹم بدلنابے وقوفوں کی باتیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خبردار کرتے ہیں کہ اس غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل سے باز آجائے اور جمہوریت کو چلنے دیا جائے ۔ نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر شمع اسحاق نے کہا کہ مسائل کو جمہوری انداز میں حل کیا جائے ۔

جمہوریت کے خاتمے سے عوام کو نقصان ہوگا ہمارے اکابرین نے جمہوریت کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور پارلیمنٹ کے لئے غیر پارلیمانی الفاظ پر ہمیں دکھ ہے ۔ سول نافرمانی کا نعرہ دے کر عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے اپنے بچے تو لندن میں جبکہ ہمارے بچوں کو خون میں نہلانے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غیر جمہوری اقدامات پر عمران خان کی بلوچستان آنے پر پابندی لگانی چاہییے ۔

طاہر القادری سے متعلق انہوں نے کہاکہ ان کو اپنی باتیں سمجھ نہیں آرہی عجیب عجیب حرکتیں کرتے نظر آرہے ہیں ۔ میر خالد لانگو نے کہا کہ عمران خان اور قادری نے جمہوریت کے خلاف باقاعدہ سازش شروع کی ہے تبدیلی دھرنوں سے نہیں ووٹ کے ذریعے آتی ہے چند ہزار لوگ لانے سے تبدیلیاں نہیں آتی ، ترکی کے اردگان کی طر ح عمران خان کو بھی عوام کی خدمت کرکے ووٹ لینا چاہیے پشتونخوا کو اگر رول ماڈل بنادیتے تو شاید ان کا وزیراعظم بننا یقینی ہوتا ، خالد لانگو نے بھی طاہر القادری اور عمران خان کی بلوچستان میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کیا ۔

راحیلہ درانی نے کہا کہ دھرنوں سے پاکستان کو ایک فائدہ ضرور حاصل ہوا کہ کاروباری حضرات نے سرمایہ لگانا چھوڑ دیا جبکہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان آنے سے انکار کردیا ، سفارتکاروں نے پاکستان کو چھوڑنے سے متعلق سوچنا شروع کردیا عوام پریشان ہے ملک خطرناک نہج پر لے جایا جارہا ہے پاکستان بار بار تجربات کا متحمل نہیں ہوسکتا ۔ بین الاقوامی دنیا میں ہماری ساکھ کو شدید دھچکا پہنچاہے خواتین اور بچوں کو یرغمال بنا کر سسٹم کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

مفتی گلاب نے کہاکہ آزادی اور انقلاب مارچ کے نام پر چند لوگوں کو اکھٹا کرکے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی عوام کی رائے پر ڈاکہ ڈالا جاسکتا ہے ۔ عمران خان عوام کو بغاوت پر اکسارہے ہیں اور ملک کو انارکی کی طرف لے جارہے ہیں جے یو آئی کسی بھی غیر آئینی اقدام کی بھر پور مخالفت کرتی ہے ۔ نصراللہ زیرے نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ جنہوں نے ملک میں جمہوریت کے خلاف ہونے والے سازشوں سے متعلق قرارداد پا س کی ہے خان شہید اور دوسرے اکابرین نے جمہوریت کے لئے ناقابل فراموش قربانیاں دی ہیں جو کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا انہی قربانیوں کی بدولت 11 مئی کو الیکشن ہوئے بعض پارٹیوں کے اعتراضات ضرور تھے لیکن اس کے باوجود ملک کی تمام پارٹیوں نے الیکشن کے نتائج کو قبول کرلیا ۔

ایک سال بعد دھاندلی کا واویلہ کرنے سے سازش کی بو آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر واقعی تبدیلی لانی ہے تو اس کے لئے آئین اور قانون موجود ہے آئین پر ہمارا بھی تحفظات ہیں لیکن اس کے باوجود مسائل کو اسی آئین کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ سردار مصطفی خان ترین نے کہا کہ ملک دہشت گردی کا شکار ہے جمہوریت کو ڈی ریل کرکے پاکستان کے خلاف سازش کی جارہی ہے یہ دھرنے جمہوریت کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف سازش ہے ۔

سول نافرمانی کا اعلان ریاست سے بغاوت کرنے کے مترادف ہے بغاوت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے ۔ قادری اور عمران کسی اور کے اشارے پر یہ کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام تر سازشوں کے باوجود صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا ۔ انہو ں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ معاملات کا از خود نوٹس لے ۔

ثمینہ خان نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات غیر آئینی ہے عمران خان اتنا عرصہ سیاست میں گزار کر بھی اچھے سیاستدان نہیں بن سکے ہر وقت ناراض رہتے ہیں اپنی پارٹی کے لوگ ان سے ناخوش ہے پشتونخوا میں ان کی حکومت نے عوام کی کوئی خدمت نہیں کی ۔سید لیاقت آغا نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس کے خلاف زہر افشانی کی ہے جو قابل مذمت ہے میں وزیراعظم اور 3 اسمبلیوں کے ممبران کو داد دیتا ہوں کہ انہوں نے عمران خان کی غیر جمہوری عمل اور باتوں کو برداشت کیا ۔

انہوں نے کہا کہ جس پارٹی کے صوبے میں 2 کونسلر نہ ہو وہ کس طرح بلوچستان اسمبلی کی توڑنے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہاکہ آج کا دن ملک اور صوبے کی تاریخ میں اہم دن ہے کہ ہم جمہوریت ، آئین اور پارلیمنٹ کے حق اور غیر جمہوری غیر سیاسی اور غیر آئینی قوتوں کے خلاف قرارداد پر بحث کررہے ہیں میں اپنی جماعت اور صوبائی حکومت کی جانب سے طاہر القادری اور عمران خان کے رویے اور مطالبات کی مذمت کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انقلاب تو اس وقت آگیا تھا جب اے پی ڈی ایم کے ایجنڈے پر سیاسی جماعتوں نے متحد ہو کر پارلیمنٹ کی بالادستی ، عدلیہ کی آزادی اور آزاد خارجہ پالیسی کے ایجنڈے پر انتخابات میں حصہ لیا اور 11 مئی 2013 کے انتخابات میں 18 کروڑ عوام نے ووٹ دیئے اب غیر آئینی لوگ نکل کر کس انقلاب اور مارچ کی بات کرکے جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ہم ملک میں کرپشن ، دہشت گردی ، بھوک افلاس ، غربت سے عوام کو نجات دلانے کی جدوجہد کریں گے ہم نے عوام کو آمروں سے آزادی دلائی اس کو برقرار رکھیں گے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کسی نے جمہوریت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ آنکھ پھوڑ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم زندگی کے تمام شعبوں میں کام کریں گے دھرنوں کے ذریعے حکومت اور جمہوریت ختم کرنے والے کسی خوش فہمی کا شکار ہے پی ٹی آئی کی جانب سے اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان غیر سیاسی ، غیر جمہوری ہے جس کا مقصد ملک میں انارکی پھیلانا ہے ۔

وحدت المسلمین کے سید آغا رضا نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آمریت کے خلاف ہماری جدوجہد اور موقف واضح ہے ہم نے ہمیشہ عوام اور جمہوریت کے لئے جدوجہد کی ہماری دہشت گردی کے خلاف جدوجہد ہے ۔ عمران خان کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے اپنے دور میں درجنوں کرکٹروں کا کیرئیر تباہ کیا اب وہ اسمبلیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ کرنا چاہتے ہیں ۔ عمران خان کو اپنی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگالینا چاہیے کہ وہ ضمنی انتخابات میں این اے ایک پشاور کی خالی کرنے والی نشست کو بری طرح ہار گئے ۔ اسپیکر جان محمد جمالی نے قرارداد منظوری کے لئے ایوان میں پیش کی اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دیدی ۔