سیاسی جماعتوں کو اپنے مفادات سے بالاتر ہو کر پاکستان کا سوچنا چاہیے،ایم کیو ایم ،پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف ، عوامی تحریک اور حکومت بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کریں ، تصادم سے پاکستان کو نقصان ہو، سینیٹر رحمان ملک کی قیادت میں مذاکراتی کمیٹی کی ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے ملاقات ،میڈیا سے بات چیت

منگل 19 اگست 2014 09:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء)ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے مفادات سے بالاتر ہو کر پاکستان کا سوچنا چاہیے۔ تحریک انصاف ، عوامی تحریک اور حکومت بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کریں ، تصادم سے پاکستان کو نقصان ہو۔ سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے سینیٹر رحمان ملک کی قیادت میں بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی سے ملاقات کے لئے نائن زیرو پہنچی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنویئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورت حال میں پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک کو ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام بھی قائم کرنا ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے حکومت سے کہا ہے کہ احتجاجی جماعتوں کے جائز مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔

اس موقع پر سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ جن سیاسی جماعتوں سے وہ اب تک ملے ہیں سب جمہوریت کے حامی ہے حکومت اور احتجاجی جماعتیں ڈیڈ لاک کو ختم کرنے لیے مذاکرات کی طرف آئین اور وزیر اعظم اس سلسلے میں آگے بڑھیں۔ دونوں جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملک میں جاری موجودہ سیاسی بحران کو ختم کرنے کے لیے ضرروت ہے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت آگے بڑحے اور اپنا کردار ادا کرے پاکستان اور جمہوریت کو چلنے دیا جائے اور بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے۔