لاہورہائیکورٹ نے گلوبٹ کی فوری رہائی کاحکم دے دیا،گلو بٹ کی نظر بندی غیر آئینی اور غیرقانونی ہے، لاہورہائیکورٹ،گلوبٹ کو ہائی کورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا‘ جیل کے باہر گلو بٹ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی ، بھتیجا گلو بٹ کو چھپا کر لے گیا

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء) لاہورہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاون کے مرکزی کردار گلوبٹ کی نظر بندی غیرقا نونی قراردیتے ہوئے فوری رہاکرنے کاحکم دے دیا۔ لاہورہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔گلو بٹ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت عالیہ کی جانب سے گلو بٹ کی ضمانت منظور کی جا چکی ہے مگرانتظامیہ نے گلوبٹ کو رہاکرنے کے بجائے محکمہ داخلہ پنجاب کی ہدائت پر نظر بند کردیا۔

انہوں نے کہا کہ گلو بٹ کی نظر بندی کا اقدام غیر آئینی اور غیرقانونی ہے۔سرکاری وکیل نے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا کہ گلوبٹ کو نقص امن کے خڈشے کے پیش نظر نظر بند رکھا گیا ہے۔عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیاکہ کیا گلوبٹ کو شاباش دینے والے پولیس افسر کو بھی نظر بندکیاگیا سرکاری وکیل نے جواب دیاکہ گلو بٹ کوآشید باد دینے والے پولیس افسر کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی کاآغاز کردیاگیاہے عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد گلوبٹ کی نظر بندی غیرقانونی قراردیتے ہوئے فوری رہاکرنے کاحکم جاری کردیا۔

(جاری ہے)

انتظامیہ کی جانب سے گلو بٹ کو کیمپ جیل لاہور میں نظر بند رکھا گیا ہے۔کیمپ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے مطابق گلو بٹ کی رہائی کے احکامات ملتے ہی اسے فوری طور پر رہا کر دیا جائے گا۔

بعد ازاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار گلوبٹ کو ہائی کورٹ کے حکم پر رہا کردیا گیا‘ جیل کے باہر گلو بٹ کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی مگر بھتیجا گلو بٹ کو چھپا کر لے گیا جمعہ کے روز لاہور ہائی کورٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں توڑ پھوڑ کے ملزم گلو بٹ کو رہا کرنے کا حکم دیا جس کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے ایک لیٹر بھی جاری ہوا تاہم شام چھ بجے عام قیدیوں کی رہائی کے وقت ٹریفک کے جام ہونے اور جیل کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد کی موجودگی کے باعث پولیس نے گلو بٹ کو رہا نہیں کیا اور پھر تقریباً 45 منٹ کی تاخیر کے بعد پولیس نے انتہائی حفاظت سے گلو بٹ اور اس کو ساتھ لینے آنے والے بھتیجے کو جیل کے گیٹ سے کافی دور کھڑی گاڑی تک پہنچا دیا گلو بٹ کی رہائی کے وقت جیل کے باہر موجود لوگوں نے گلو بٹ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

متعلقہ عنوان :