پیپلز پارٹی ہی نوجوانوں کو روزگار کے مواقعے ترجیحی بنیادوں پر فراہم کر تی ہے، بلاول بھٹو زرداری،2007 سے پہلے اور دوران ہمارا نعرہ تھا بینظیر آئے گی روزگار لائے گی ،اب ہم یہ نعرہ لگا رہے ہیں آصف آئے گا، روزگار لائے گا ،محترمہ کا بیٹا آئے گا،روزگار لائے گا،چیئرمین پی پی پی کا ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے تقریب سے خطاب

ہفتہ 27 ستمبر 2014 07:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27ستمبر۔2014ء ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو نوجوانوں کو روزگار کے مواقعے ترجیحی بنیادوں پر فراہم کر تی رہی ہے، انہوں نے کہا کہ 2007 سے پہلے اور 2007کے دوران ہمارا نعرہ تھا بینظیر آئے گی روزگار لائے گی لیکن اب ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو جاری رکھنے کیلئے یہ نعرہ لگا رہے ہیں کہ آصف آئے گا، روزگار لائے گا ،شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا بیٹا آئے گا،روزگار لائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج شام وزیراعلیٰ ہاؤس میں نیشنل پروگرام فار فیملی پلاننگ اینڈ پرائمری ہیلتھ کیئرکے تحت 1994کے دوران قائم کئے گئے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کے ملازمین کے روزگار کو مستقل کرنے کیلئے ملازمین میں لیٹر تقسیم کرنے کی ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہمیں فخر ہے کہ آج ہم لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ملازمین کو مستقل کرنے کے لیٹر دے کر شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی ایک اور مشن کو مکمل کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا سہرا پیپلز پارٹی کو ہی جاتا ہے کہ انہوں نے 1994میں نہ صرف ذچہ /بچہ کی اموات کی شرح کو کم کرنے ،دور دراز علاقے کی عورتوں کو بنیادی طبی سہولیتیں فراہم کرنے کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام شروع کیا، بلکہ اس پروگرام کے ذریعے عورتوں کو روزگار کے مواقعے فراہم کرنے کا ایک نیا راستہ کھولاتاکہ وہ اپنا روزگار خود کما سکیں، اس کے علاوہ یے پروگرام پیپلز پارٹی کا "وومین امپاور منٹ "کی طرف بڑھاہوا ایک قدم تھا، انہوں نے کہا کہ شروع میں مختصر ورکروں کے ساتھ یے پروگرام شروع کیا گیا تھا لیکن آج صرف سندھ میں ان ورکروں کی تعداد 24ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ وہ پہلا صوبے ہے جنہوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے نوکری کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی کاوشیں قابل تحسیں ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اب لیڈی ہیلتھ ورکر اپنے پورے جذبے کے ساتھ کام کرکے عورتوں اور بچوں کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کرے گی اور ان کے شرح اموات کو آخر سے آخری حد تک کم کرے گی۔

اس سے پہلے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے مخالفین کی شدید تنقید کے باوجود لیڈی ہیلتھ پروگرام سندھ میں شروع کیا،لیکن تھوڑی ہی عرصے بعد اس نے اتنی پذیرائی حاصل کی کے دوسرے صوبوں نے بھی اپنے صوبے میں یے پروگرام چلانا کا مطالبا کیا اور یے پروگرام وہاں بھی شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیربھٹو کا مقصد عورتوں کو صحت کی سہولتیں اور مالی فوائدپہنچانے تھے،تاکہ سماج میں سے اس طبقے کو حوصلہ افزائی ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ سال 2010کے دوران سی سی آئی کے ایک اجلاس میں دوسرے صوبوں کے وزیراعلیٰ نے وزیراعظم سے لیڈی ہیلتھ پروگرام کو ختم کرنے کی سفارش کی تو انہوں نے نہ صرف ان کی بھرپور مخالفت کی بلکہ اجلاس کو بتایا کہ صوبہ سندھ شہید محترمہ بینظیربھٹو کے اس مشن کو ہر صورت میں جاری رکھے گا،خواہ اس کیلئے ہمیں اس کے اخراجات خود کیوں نہ اٹھانے پڑے۔

انہوں نے کہا کہ میرے جذبے کے بعد تمام صوبوں نے لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام جاری رکھنے کا فیصلا کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے لیڈی ورکرز کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کا ہی نتیجہ ہے کہ آج ایک لاکھ عورتوں کی ڈلیوریز پر ہونے والی شرح اموات پانچ سو سے کم ہوکر 180ہوگئی ہے اور امید ظاہر کی کہ ان کے جذبے سے یے شرح اورمزید کم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکروں نے اپنے روزگار کو مستقل کرانے کیلئے تحریک چلائی تھی لیکن یہاں میں واضع کرنا چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے ان کی تحریک سے پہلی ہی نہ صرف انہیں ریگیولر کرنے کا فیصلہ کرلیا تھابلکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بتا بھی دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے باوجود محدود وسائل کے آج اپنا واعدہ پورا کرکے دکھایا ہے۔

بعد میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور چیف منسٹر سید قائم علی شاہ نے لیڈی ہیلتھ ورکروں میں انکو مستقل کرنے کے آفر لیٹر تقسیم کئے ۔پروگرام کے دوران ایکٹنگ گورنر آغا سراج درانی اور صوبائی سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو،وزیراعلیٰ اور چیئرمین پی پی پی کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھے۔جبکہ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن،علی مردان شاہ،ڈاکٹر سکندر میندھرو،جام خان شورو،سابق صوبائی وزیر اویس مظفر،وزیراعلیٰ سندھ کے کوآرڈینیٹر حاجی مظفر شجراہ، محمد صدیق ابو بھائی،معاون خصوصی وقار مہدی، راشد ربانی کے علاوہ دیگر ایم این اے اور ایم پی ایز تقریب میں موجود تھے۔