عمران خان کے حکم کے مطابق نومبر میں بلدیاتی الیکشن کرانے کو تیار ہیں، اسد قیصر ،چند قانونی پے چیدگیوں کی وجہ سے قانونی سازی کے بغیر بلدیاتی الیکشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہوگا،شمالی وزیر ستان کے آئی ڈی پیز کے فلاح و بہبود کے لیے صوبائی حکومت نے بجٹ کا ایک بڑا حصہ دے دیا ہے، سپیکر صوبائی اسمبلی

جمعرات 2 اکتوبر 2014 08:15

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔2اکتوبر۔2014ء) خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کے حکم کے مطابق نومبر میں بلدیاتی الیکشن کروانے کو تیار ہیں لیکن چند قانونی پے چیدگیوں کی وجہ سے قانونی سازی کے بغیر بلدیاتی الیکشن کرانے میں مشکلات کا سامنا ہوگا۔شمالی وزیر ستان کے آئی ڈی پیز کے فلاح و بہبود کے لیے صوبائی حکومت نے بجٹ کا ایک بڑا حصہ دے دیا ہے۔

متاثرین کی باحفاظت واپسی کا وعدہ پورا کریں گئے۔وزیر اعلیٰ خیبرپختون خواہ کے خلاف عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن نے کوئی تحریک جمع ہی نہیں کروائی۔تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں جائیں گئی تو قانون کے مطابق اسمبلی کا اجلاس بلالیا جائیں گا۔آسلام اباد دھرنا نے قوم کو بیدار کیا ہے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف اصولی موقف پر پر قائم ہے۔

بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے سینئر سیٹزن بل جل ہی صوبائی اسمبلی سے منظور کرالی جائے گی۔ اس سلسلے میں قانون سازی تکمیل کی آخری مرحلے میں ہے۔ بزرگ ہمارے قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں اور انکی عزت اور احترام ہمارا مذہبی اخلاقی اور معاشرتی فریضہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 نوشہرہ کینٹ میں بزرگوں کے عالمی دن کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

سپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ بزرگ ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور انکے تجربات سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کیلئے انکے تمام حقوق کو قانونی تحفظ فراہم کرنانا ہمارا فرض ہے اس کیلئے قانون سازی کا عمل تیزی سے جاری ہے جسکو جلد ہی مکمل کر کے صوبائی اسمبلی سے سینئر سیٹزن بل پاس کرالیا جائے گا اس بل کا مقصد معاشرے کے بزرگ افراد کو تمام حقوق ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنا ہے جس میں ہسپتالوں میں ان کیلئے علیحدہ کاؤنٹرز اور ڈاکٹرز کا بندوبست کرنا‘ بسوں اور دوسری سواریوں میں ان کیلئے علیحدہ سیٹس اور تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں ان کو ترجیحی بنیادوں پر خصوصی مراعات کی فراہمی کے ساتھ ان کو ایسے مواقع فراہم کرنا تاکہ انکے تجربات سے بھر پور استفادہ حاصل کر کے انکو قومی ترقی کے دارے میں شامل کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بزرگوں کا احترام نہ صرف ہمارے ثقافت اور معاشرتی ڈھانچے کی بنیادی اکائی ہے بلکہ ہمارے مذہب نے بھی بڑیوں کے احترام پر بہت زور دیا ہے انہوں نے کہا کہ بہت بدقسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کے گھروں میں بزرگ ہوں اور وہ خود کو ان کی خدمت کر کے اللہ کی رضا کے قابل نہ بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھائے گی اور ہمارا مقصد اپنے بزرگوں کے تجربات سے استفادہ حاصل کرکے اپنے ملک وقوم کی ترقی کی نئی منزلوں پر لے کر جانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں روشنی ہیں اور یہ ہمارا وہ ماضی ہے جس سے سبق حاصل کر کے ہم مستقبل کیلئے لائحہ عمل تیار کرینگے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے کہا کہ نئی دور کے تقاضوں کو پورا کرتے کرتے ہم اپنے بنیادی معاشرتی اقتدار سے کافی حد تک دور ہوگئے ہیں جن میں بزرگوں کے احترام سب لازم جز تھا تاہم اب ہمارے سامنے سب سے بڑا چیلنج ہے کہ ہم اپنے معاشرے کے آنے والی نسلوں کی ایسی پرورش کریں جس میں بزرگوں کے احترام کو یقینی بنایا جائے قانون سازی سے نہ صرف انکے حقوق کی تحفظ ہوگی بلکہ بزرگوں کو موقع مل جائے گا تاکہ وہ اپنے عمر کے تجربات کو عملی جامعہ پہنا کر مستقبل کے نسلوں کی رہنمائی کر سکے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت یہ قانون سازی کر کے بزرگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پہلا قدم رکھ لیا ہے اور یہ نہ صرف اس صوبے میں بلکہ تمام ملک میں ایسی قانون سازی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

بعدازاں انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1 نوشہرہ کینٹ میں کلاسسز کا معائنہ کیا اور طلباء کے ساتھ کافی دیر تک مشغول رہے اس موقع پر انکا کہنا تھا کہ بچے اس قوم کا مستقبل ہیں اور انکی تربیت کے لئے ضروری ہے کہ اساتذہ کو تمام جدید علوم سے آراستہ کیا جائے اور اسکے لئے ٹیچر ٹریننگ پروگرامز کا آغاز بھی ہوچکا ہے جس میں اساتذہ کو پڑھانے کے جدید طریقوں سے روشناس کیا جاتا ہے اور اسی طرح انکے ذریعے ہم اپنے آنے والی نسلوں کو بہتر تعلیم و تربیت دینے میں کامیاب ہوسکیں گے۔