اوبامہ کی چین میں روسی ہم منصب سے تین مرتبہ ملاقات ،ایران شام اور یوکرائن کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا

بدھ 12 نومبر 2014 09:10

پیکن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء)امریکی صدر باراک اوبامہ نے ایشیاء پیسفک اجلاس کے موقع پر منگل کے روز روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ تین مرتبہ ملاقات کی،جس میں ایران شام اور یوکرائن کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا،یہ بات وائٹ ہاؤس نے کہی۔واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تعلقات سرد جنگ کے بعد سے کم ترین سطح پر ہیں،روس کو مشرقی یوکرائن میں علیحدگی پسندی کی جنگ میں اس کے کردار اور رواں سال کریمیا کو اپنے سال ملانے کے معاملے پر امریکی قیادت میں مغرب کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے۔

قومی سلامتی کونسل کی ترجمان برناڈیٹے میہان نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں کے درمیان مجموعی طور پر تقریباً 15سے20منٹ تک ملاقات رہی، جو کہ چینی دارالحکومت کے شمال میں ایشیاء پیسیفک اقتصادی تصاون(ایپیک) کے اجلاس کے دوران ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ان کی ملاقات میں ایران،شام اور یوکرائن کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔دونوں روس اور امریکہ ایران کے جوہری پروگرام پر P5+1مذاکرات میں شامل ہیں لیکن شام کے معاملے پر ماسکو بشارالاسد کی حکومت کا اہم اتحادی اور مارچ2011ء میں شروع ہونے والی احتجاجی تحریک میں ان کا حامی رہا ہے۔

واشنگٹن نے گزشتہ سال شامی حکومت کیخلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی لیکن بالآخر ایک معاہدے کی شکل میں اس کا حل سامنے آیا،جس کے نتیجے میں دمشق اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرہ سے دستبردار ہوگیا تھا۔امریکہ اور روس کے درمیان موجودہ سب سے بڑا تنازعہ یوکرائن کا معاملہ ہے۔وسط اکتوبر میں پیوٹن نے اوبامہ پر روس کے حوالے سے جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا تھا جبکہ اوبامہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے حالیہ خطاب میں یورپ میں روس کی جارحیت پر تنقید کی۔قبل ازیں قومی سلامتی کے نائب مشیر بن روہوڈز نے بیجنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں مسلسل روس کی سرگرمیوں سے مشکلات درپیش ہیں،اگر وہ ایسا جاری رکھتے ہیں تو یہ تنہائی کی ضمانت ہوگی۔

متعلقہ عنوان :