ایران ، گارڈین کونسل کے سربراہ کی صحابہ کرام اور بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت، صحابہ کرام اور بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی کرنا گناہ کبیرہ ہے، فرقہ وارانہ جنونیت نے عالم اسلام کی طاقت کا شیرازہ بکھیرنے کے ساتھ طالبان اور داعش جیسے گروپ پیدا کیے،آیت اللہ علی ھاشمی رفسنجانی

بدھ 12 نومبر 2014 09:14

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء)ایران کی گارڈین کونسل کے سربراہ اور سابق صدر آیت اللہ علی ھاشمی رفسنجانی نے صحابہ کرام اور بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ صحابہ کو گالی دینا گناہ کبیرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ جنونیت نے عالم اسلام کی طاقت کا شیرازہ بکھیرنے کے ساتھ طالبان اور داعش جیسے گروپ پیدا کیے۔

عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی شیعہ لیڈر کی ذاتی ویب سائٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کھلاڑیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ ھاشمی رفسنجانی نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فرقہ پرستی سے بچنے کی واضح الفاظ میں تلقین کی ہے۔ اللہ کا فرمان ہے کہ ”جھگڑے میں نہ پڑو، ورنہ ناکام ہو جاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی“۔

(جاری ہے)

اللہ کے اس واضح حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے ہم شیعہ اور سنی کے جھگڑوں میں منقسم ہیں۔علی اکبر ہاشمی رفسنجانی نے کہا کہ جلیل القدر صحابی رسول حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخانہ سرگرمیوں سے مسلمانوں میں اشتعال پھیلتا ہے جس کے نتیجے میں القاعدہ، طالبان اور داعش جیسے عناصر جنم لیتے ہیں۔شورائے نگہبان کے سربراہ نے کہا کہ صحابہ کرام اور بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی کرنا گناہ کبیرہ ہے۔

پوری دنیا میں مسلمانوں کی تعداد ایک ارب 70 کروڑ تک جا پہچنی ہے۔ ہم کرہ ارض پر 60 آزاد اور خود مختار ممالک کے مالک ہیں۔ اس کے باوجود ہماری کوئی طاقت نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ہمارے درمیان فرقہ پرستی کا ناسور ہے۔ مسلمانوں کو اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کے لیے ایک دوسرے کی بزرگ ہستیوں کا احترام کرنا ہو گا۔خیال رہے کہ علی اکبر ھاشمی رفسنجانی کو ایران میں اعتدال پسند سیاسی اور مذہبی رہ نماؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔

رفسنجانی سپریم لیڈر کو منتخب کرنے والے ملک کے سب سے بڑے ادارے”ماہرین کونسل“ کے نئے سربراہ کے لیے بھی امیدوار ہیں۔ ماہرین کونسل کے سابق سربراہ محمد رضا مہدوی کنی طویل علالت کے بعد 21 اکتوبر کر انتقال کر گئے تھے جس کے بعد ادارے کے نئے سربراہ کے تقرر کے بارے میں غور شروع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :