کوئٹہ ،کاربم دھماکے میں چودہ سالہ لڑکاجا ں بحق ، خاتون اور4پولیس اہلکاروں سمیت 29افراد زخمی،2کی حالت تشویشناک، 8گاڑیاں تباہ ،دھما کے میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اورڈی ایس پی شالکوٹ کے قافلے کو نشا نہ بنا یا گیا ، دو نو ں محفوظ رہے، دھماکہ میں40سے50کلوگرام دھماکہ خیزمواد استعمال کیاگیا، حکا م

بدھ 12 نومبر 2014 08:52

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12نومبر۔2014ء)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کاربم دھماکے کے نتیجے میں ایک لڑکاجا ں بحق جبکہ خاتون اور4پولیس اہلکاروں29افراد زخمی ہوگئے2کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے دھماکہ سے 3سرکاری سمیت 8گاڑیوں ،دوہوٹلوں،مارکیٹ سمیت 8دکانوں کونقصان پہنچااورشیشے ٹوٹ گئے دھماکہ میں40سے50کلوگرام دھماکہ خیزمواد استعمال کیاگیاجس سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایاگیادھماکہ اس وقت ہواجب انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اورڈی ایس پی شالکوٹ کی گاڑیاں گزررہی تھیں تاہم وہ معجزانہ طورپرمحفوظ رہے دھماکے کے فوراََ بعد پولیس فرنٹےئرکور،بم ڈسپوزل کاعملہ موقع پر پہنچ گیانعش اورزخمیوں کوہسپتال پہنچادیاگیاہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی گورنر،وزیراعلیٰ بلوچستان کی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی بلوچستان بارایسوسی ایشن نے واقعہ کیخلاف ہڑتال کااعلان کردیاتفصیلات کے مطابق منگل کی صبح تقریباََنوبجے انسداددہشتگردی عدالت کے جج نذیراحمدلانگو اورڈی ایس پی شالکوٹ شفقت جنجوعہ کاقافلہ ڈبل روڈسے گزررہاتھاکہ زرغون ہوٹل کے قریب سڑک کے کنارے کھڑی گاڑی میں زورداردھماکہ ہواجس سے ایک ہلاک اور29زخمی ہوگئے دھماکے سے چودہ سالہ لڑکاعزیراحمد سکنہ سرکی روڈ موقع پرجاں بحق جبکہ زخمیوں میں خاتون مسماةبختاوربی بی،کانسٹیبل شیرحسن،کانسٹیبل کاشف،اورکانسٹیبل محمدداؤد،ہیڈکانسٹیبل اشرف، شہزاداحمد، غلام احمد ، عبد ا لا حد ، عبد ا لسمیع ،جاوید،محمداجمل، محمدایوب ، راحیل ،حبیب،بلال احمد،فرید اللہ،عبدالباسط،نذیراحمد،عثمان غنی،ظہیر،ظہوراحمد،حکیم اللہ،عبداللہ،سمیت دونامعلوم افراد زخمی ہوگئے دونوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے نعش کوضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیاگیا دھماکہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس،فرنٹےئرکور،بم ڈسپوزل کاعملہ موقع پر پہنچ گیاجنہوں نے علاقے کوگھیرے میں لیکرنعش اورزخمیوں کوایدھی ایمبولنسز کے ذریعے سول سنڈیمن ہسپتال پہنچایاجہاں پرایمرجنسی نافذ کی گئی اورتمام ڈاکٹروں،پیرامیڈیکل اسٹاف اورعملے کو طلب کرلیاگیادھماکہ سے اے ٹی سی جج کی گاڑی اورڈی ایس پی کی گاڑی اورسکواڈکی گاڑی کونقصان پہنچااس سمیت 8گاڑیاں تباہ ہوئی اورانہیں شدیدنقصان پہنچادھماکے سے دوہوٹلوں ،مارکیٹ،سمیت 8دکانوں کے شیشے ،شٹر ٹوٹ گئے اورانہیں شدیدنقصان پہنچاپولیس کے مطابق دھماکہ خیزمواد الٹوگاڑی میں نصب کیاگیاتھادھماکے میں40سے50کلو گرام دھماکہ خیزمواد استعمال کیااورآئی ای ڈی ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیاگیاجس سے 4سے5فٹ گھڑاپڑگیادھماکے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی آپریشنز اعتزاز احمدگورایا جائے وقوعہ پر پہنچ گئے انہوں نے دھماکے کی جگہ کامعائنہ کیااورمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ دھماکے کا نشانہ بظاہر انسداد دہشت گردی کے جج نذیر احمد لانگو تھے تاہم ابھی تفتیش جاری ہے بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے سرچ کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا ہے گورنر محمدخان اچکزئی،وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جان کے ضیاع پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکی ہے بلوچستان بارایسوسی ایشن نے دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے عدالتوں کے بائیکاٹ کااعلان کیاہے اور وزیراعلی نے آئی جی پولیس سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے پولیس نے نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی ہے ۔