یمن میں حوثی باغیوں و سابق صدر علی عبداللہ صالح کی حامی ملیشیا کے حملوں میں 200عام شہری ہلاک ،1000 سے زائد زخمی

بدھ 8 اپریل 2015 06:36

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8 اپریل۔2015ء)یمن کے جنوبی شہر عدن میں اہل تشیع مسلک کے حوثی باغیوں اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کی حامی ملیشیا کے حملوں میں کم سے کم 200عام شہری ہلاک اور 1000 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدن کے طبی ذرائع نے بتایا کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران شہر میں لڑائی کے نتیجے میں 34 افراد مارے گئے۔

جن میں سے 19 حوثی اور دیگر عام شہری شامل ہیں۔

(جاری ہے)

حوثی شدت پسندوں نے ریڈ کراس کی ایک ایمبولینس پر گولے داغے جس کے نتیجے میں تین افراد مارے گئے۔ اس کے علاوہ حوثی ملیشیا نے عدن کی المعلاء التواھی اور القلوعہ کالونیوں کی پائپ لائنوں کو بھی تباہ کردیا ہے۔ حوثی ملیشیا اور سابق صدر کے حامی عسکری گروپوں کی گولہ باری میں شہر کی کئی مارکیٹوں کو تباہ کردیا گیا ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حوثی شدت پسند ٹینکوں، بکتربند گاڑیوں اور دیگر اسلحہ کے ساتھ الحدیدہ شہر میں الفازہ کے مقام پر دوبارہ اپنی قوت مجتمع کررہے ہیں تاکہ عدن پر ایک بار پھر چڑھائی کی جاسکے۔

متعلقہ عنوان :