گرین لائن ٹرین سروس میں سہولیات کا فقدان ،حکومتی بلند و بانگ دعوؤں کی قلعی کھل کر سامنے آ گئی،مسافروں کے لئے تیار ناشتہ ریل گاڑی کا عملہ لے اڑا مسافر بھوکے رہنے پر مجبور

پیر 18 مئی 2015 06:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18 مئی۔2015ء) اسلام آباد تا کراچی روٹ پر چلائی گئی وی آئی پی گرین لائن ٹرین سروس کے پہلے ہفتے ہی سہولیات کا فقدان پیدا ہونے سے حکومتی بلند و بانگ دعوؤں کی قلعی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ مسافروں کے لئے تیار ناشتہ ریل گاڑی کا عملہ لے اڑا اور مسافر بھوکے رہنے پر مجبور ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلامی سے کراچی کے روٹ پر وفاقی حکومت کی جانب سے وی آئی پی گرین لائن ٹرین سروس کا رواں ہفتے سے آغاز کیا گیا ہے۔

گرین لائن ٹرین سروس کے پہلے سفر میں ہی مسافر رل گئے جبکہ حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ گرین لائن ٹرین سروس میں مسافروں کو پرسکون سفر کے ساتھ ناشتہ‘ کھانا اور انٹرنیٹ کی سہولیات مفت مہیا کی جائیں گی۔ کراچی سے اسلام آباد واپسی کے موقع پر حکومتی دعوؤں کی قلعی کھل کر سامنے آ گئی چند مسافروں کو صبح ناشتہ دیا گیا جبکہ بیشتر مسافر ناشتے کی سہولت سے محروم رہے اور بھوکے رہنے پر مجبور ہوئے۔

(جاری ہے)

مسافروں نے الزام عائد کیا کہ ان کا ناشتہ عملے کے ارکان نے کھا لیا ہے۔ ان کے ساتھ ٹرین میں نہ ہی انٹرنیٹ کی بہترین سروس دی گئی اور باتھ رومز میں پانی بھی موجود نہیں ہے۔ مسافروں نے وزارت ریلوے سے مطالبہ کیا کہ ان سے 5500 کی بھاری رقم ٹکٹ کے طور پر لی گئی اور بنائی گئی سہولیات بھی نہیں دی گئی جس کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رقوم ان کو واپس دلائی جائیں اور گرین لائن ٹرین سروس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔