امریکی اراکین کانگریس کا کیوبا کے خلاف اقتصادی پابندیاں ہٹانے کا عندیہ

جمعہ 29 مئی 2015 07:57

ہوانا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء)امریکی کانگریس کے ارکان کے گروپ نے گزشتہ روز ہوانا میں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کیوبا کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیاں ہٹائی جاسکتی ہیں۔یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کیوبا اور امریکہ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں، سینیٹر مارک اوڈل کی قیادت میں ڈیموکریٹک ارکان کانگریس کا ایک گروپ کئی دہائیوں کی دشمنی کے بعد سرد جنگ کے سابق دشمنوں کے درمیان تعلقات مستحکم بنانے کی کوشش میں سفارتی مشن پر آیا ہوا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان یہ دشمنی 1962ء کے بعد سے لاگو اقتصادی پابندی کی وجہ سے مزید گہری ہوگئی ہے۔اس پابندی کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔امریکی کانگریس کو پابندی ہٹانے کیلئے قانون منظور کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

مائنی سوٹا کے سینیٹر الفرینکر نے کہا کہ ایسے چند امریکی ارکان کانگریس ہیں جو کہ اس اقدام میں رکاوٹ پیدا کریں گے۔

فرینکر نے ان افراد کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے،جو پابندیاں ہٹانے پر اعتراض کرسکتے ہیں،کہا کہ میرے خیال میں یہ بہت چھوٹی اقلیت ہے،یہ سینیٹ اور کانگریس میں حقیقتاً انتہائی چھوٹی اقلیت ہے،جنہیں سخت اعتراض ہے۔امریکی صدر باراک اوبامہ نے ری پبلکن اقتدار والی امریکی کانگریس سے درخواست کی ہے کہ پابندی ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیا جائے۔

نیومیکسیکو کے اوڈل نے کہا کہ اس معاملے کے حل کیلئے کئی بل زیر نظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ان تمام بلوں کے حق میں زبردست دو فریقی حمایت حاصل ہے،خواہ یہ بل زرعی پابندیاں ختم کرنے سے متعلق ہوں یا سفری پابندیاں ختم کرنے سے متعلق ہوں یا انٹرنیٹ سے متعلق ہوں۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ پابندیاں ہٹانے کے بارے میں امریکیوں میں زبردست حمایت پائی جاتی ہے تاہم انہوں نے خبردار کیا اس میں وقت لگ سکتا ہے۔

اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ یہ کل ہونے والا ہے،اقدامات کئے جارہے ہیں۔فرینکر نے اس کے محتاط پرامیدی میں شرکت کی ہے۔انہوں نے کہا میرے خیال میں کانگریس کی اکثریت پابندی ہٹانے کے حق میں ہوگی لیکن اس کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہفتے کے بعد سے ٹاؤن میں ان کے ساتھ ساتھی رکن کانگریس جان لورسن(کونکٹیکٹ) اور راہول گریجلوا(اریزونا) تجارتی حکام اور وزارت خارجہ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوں گے۔اوبامہ اور صدر راہول کاسترو نے دسمبر میں اعلان کیا کہ ان کے ممالک سفارتی تعلقات کی بحالی کی کوشش کریں گے۔اوبامہ اور کاسترو نے ایک علاقائی سربراہی اجلاس کے موقع پر اپریل میں پانامہ میں تاریخی ملاقات کی تھی۔