لاہور،پی ایس پی افسران میں سانحہ ڈسکہ میں پولیس کا موقف سنے بغیر حکومت کی جانب سے یکطرفہ فیصلہ ، ڈی پی او سیالکوٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے او ایس ڈی بنانے پر کھلبلی مچ گئی

جمعہ 29 مئی 2015 07:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء) صوبائی دارالحکومت پی ایس پی افسران میں سانحہ ڈسکہ میں پولیس کا موقف سنے بغیر حکومت کی جانب سے یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے او ایس ڈی بنانے پر کھلبلی مچ گئی۔ پی ایس پی چیپٹر نے آئی جی پنجاب کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ڈسکہ میں ایس ایچ او ڈسکہ کی فائرنگ کے نتیجہ میں ہونیوالے وکلاء کے قتل کے جرم میں ایس ایچ او شہزاد وڑائچ کو گرفتار کر کے گوجرانوالہ کی دہشتگردی کی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔

پرتشدد واقعات اور معطلی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایس پی افسران کا کہنا ہے کہ پولیس کا موقف سنے بغیر محض وکلاء کا غصہ ٹھنڈا کرنے کیلئے ڈی ایس پی ڈسکہ وسیم ڈار کو عہدے سے ہٹا کر سی پی او رپورٹ کرنے کے احکامات جبکہ ڈی پی او سیالکوٹ آصف شہزاد کو او ایس ڈی بنانا انتہائی زیادتی کی بات ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح پولیس میں مایوسی پیدا ہوگی۔ اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پی ایس پی چیپٹر پنجاب نے آئی جی پنجاب کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوسری جانب ڈویژنل پولیس آفیسر آصف شہزاد کی معطلی پر ضلع بھر کے ایس ایچ اوز کے استعفیٰ دینے کے فیصلہ پر سابق ڈی پی او نے ایس ایچ اوز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں۔ انہوں نے اپنے سینئرز کے حکم پر چارج چھوڑا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ان کی خالی سیٹ پر ایس ایس پی اعجاز احمد کو ڈی پی او سیالکوٹ تعینات کر دیا گیا ہے۔