فیصل آباد،نوزائیدہ بچوں کو اغواء کرنے والے گرو ہ کی دائی کا کام کرنے والی تین خواتین گرفتار ، اغواء شدہ چار بچے برآمد ،درجنوں بچے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کرنے کا انکشاف، مزید تفتیش جاری ،تفتیش کا دائرہ سرکاری ہسپتالوں اور پرائیویٹ دائیوں تک بڑھانے کا فیصلہ

جمعہ 29 مئی 2015 07:49

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 مئی۔2015ء)پولیس نے نوزائیدہ بچوں کو اغواء کرنے والے گرو ہ کی گلی محلوں میں دائی کا کام کرنے والی تین خواتین کو گرفتار کرکے اغواء شدہ چار بچے برآمد کرلئے ،درجنوں بچے بے اولاد جوڑوں کو فروخت کرنے کا انکشاف، مزید تفتیش جاری ،تفتیش کا دائرہ سرکاری ہسپتالوں اور پرائیویٹ دائیوں تک بڑھانے کا فیصلہ،خبر رسا ں ادارے کے مطابق مدعی مقدمہ محمد علی ولد شیر محمد قوم ورک سکنہ 494گ ب نے پولیس کو اطلاع دی کہ میری بیوی نے گھر کے باہر میرے 8ماہ کے بچے زبیر کو چارپائی پر لٹایا ہو ا تھا بچے کے رونے پر گھر سے دودھ لینے گئی توواپسی پر بچے زبیر کو چارپائی پر نہ پا یا ۔

جس پر میری بیوی نے شور وویلا کیا ۔جس پر مسمیان حاجی فرزند ،نذیر احمد، غلام مصطفی موقع پر آئے تو انہوں نے ہمیں بتایا کہ عمردرازاورنوراں ہمراہ تین کس نامعلوم یہاں سے گزرے ہیں جو معصوم بچے کو اٹھا کر لے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

جس پر تھانہ ماموں کانجن میں مقدمہ بالا درج رجسٹر ہوا۔ جبکہ سی پی او فیصل آباد نے نوٹس لیتے ہوہوئے ان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا جس پرپولیس کی خصوصی ٹیم نے ریڈ کرتے ہوئے ملزمان کلثوم بی بی، نوراں بی بی اور کوثر بی بی کوشامل تفتیش کیا گیا، تو دوران تفتیش ملزمان نے درجنوں بچے اغواء کر کے فروخت کرنے کا انکشاف کیا۔

اب تک کی تفتیش میں ملزمان سے چار بچے برآمد ہو چکے ہیں جن میں1۔جنید بعمرڈیڑھ سال 2۔محمد عثمان بعمرسوا سال3۔احسان بعمر تین سال 4۔ محمد فرحان بعمر اڑھائی سال جبکہ تین بچے جو اس گینگ نے اغواء کر کے فروخت کیے وہ فوت ہو چکے ہیں۔ملزمہ کلثوم سے دو سے تین لاکھ روپے میں فروخت کئے ۔ملزمہ کلثوم سے تین لاکھ روپے نقدی برآمد بھی ہوچکی ہے ۔گینگ مقامی دائیوں پرمشتمل ہے جو دوران زچہ بچہ حقیقی والدین کو یہ بتایا کہ دوران زچگی فوت ہو گیا ہے اور انہوں نے اس کی تدفین کردی ہے اور بعد میں وہ بچہ بے اولاد جوڑوں کو فروخت کردیتے تھے ۔

جو مقدمہ نمبر408مورخہ19.8.14جرم363ت پ تھانہ ماموں کانجن اس سلسلہ ایک کڑی ہے ۔جس میں ملزمان بشمول نوراں بی بی اور کلثوم بی بی نے مدعی مقدمہ ہاشم علی کو حقائق سے دور رکھتے ہوئے بچہ ڈیڑھ لاکھ روپے کے عوض منظور حسین ولد بوٹا اس کی بیوی خالدہ مبین کو چک نمبر116گ ب علاقہ تھانہ جڑانوالہ کو فروخت کردیا جو بعدازاں بچہ برآمد کروا دیا ۔مقدمہ نمبر409مورخہ 20.8.14جرم363ت پ تھانہ ماموں کانجن میں بھی اس گینگ نے طمع نفسانی کی خاطر محمد علی کا بچہ محمد زبیر بعمر 8ماہ گھر کے باہر سے اغواء کر لیا اور مختلف خریداروں کو بچہ دکھلاتے رہے جس کی تلاش تاحال جاری ہے ،بادی النظر میں اس بات کا قوی شبہ ہے کہ اس مقدمہ کا بچہ ماں سے جد اہونے کے بعد وفات پا چکاہو یا اگر زندہ ہے تونوراں بی بی او ر کلثوم بی بی کے گرفتار ہوجانے پر اغواء شدہ بچے کے متعلق اصل حقائق سامنے آئیں گے ۔

ملزمان انتہائی ہوشیار ،چالاک اور مکار قسم کا گروہ ہے جو منظم طریقہ سے واردات کرکے بچوں کو اغواء کرتے ہیں ۔تفتیش کا دائرہ سرکاری ہسپتالوں اور پرائیویٹ دائیوں تک بڑھایاجا رہا ہے جس سے بہت سے مزید انکشافات کی توقع ہے۔ملزمان کے خلاف مختلف تھانہ جات میں انکشافات کی روشنی میں مقدمات کا اندارج بھی کروایا جار ہاہے۔سی پی او فیصل آباد افضال احمد کوثرنے گینگ کی گرفتاری پر ایس پی مدینہ ٹاؤن اویس ملک ، اے ایس پی پیپلز کالونی کو شاباش ، ایس ایچ اوپیپلز کالونی اور پولیس ریڈنگ پارٹی کو نقد انعام اور سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا

متعلقہ عنوان :