ریلوے میں 24 ہزار آسامیاں نامعلوم وجوہ پرختم کردی گئیں

ہفتہ 27 جون 2015 03:21

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 جون۔2015ء )محکمہ ریلوے کی کوئی بچت اسکیم تھی یا کوئی اور منصوبہ بندی ، محکمے کی 24 ہزار آسامیاں ختم ہو چکیں جبکہ ملازمین کی تعداد بھی 40 ہزار کم ہو کر رہ گئی محکمے میں کام کرکے تنخواہ لینے والے تو 80 ہزار مگر گھر بیٹھے پنشن لینے والوں کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار تک بڑھ چکی ہے۔کسی کو کانوں کان خبر نہ ہوئی ، بھنک تک نہ ملی ،انکشاف ہوا تو محکمہ ریلوے کی ایک خفیہ دستاویز سے۔

محکمہ میں چپکے چپکے ملازمین ریٹائرڈ ہوتے گئے مگر ان کی جگہ نئی بھرتیاں ہی نہ کی گئیں۔1995ء تک ریلوے نیٹ ورک پر ایک لاکھ 20 ہزار 948افرادکوروز گار حاصل تھا ،مگر آج ان آسامیوں کی تعداد 96 ہزار 765 رہ گئی۔ان میں بھی 16 ہزار 711 بدستور خالی پڑی ہیں۔یہ بھی انکشاف کہ محکمے میں کام کرنے والے تو80 ہزار54 ،مگرگھر بیٹھے پنشن وصول کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 25 ہزار ہے۔

(جاری ہے)

دستاویز کے مطابق دوسالوں میں ریلوے ا?مدنی میں اضافہ ضرور ہوا۔دوسال قبل18 ارب روپے تھی تواب31 ارب تک بڑھ چکی لیکن دوسرا پہلو بھی اہم، دوسال قبل اخراجات 48 ارب تھیتو وہ بڑھ کر 61 ارب ہو چکے۔دوسال قبل بجٹ خسارہ 32 ارب تھا ،تو وہ بھی بڑھ کر 37 ارب ہو گیا۔ریلوے حکام کے مطابق دو سال قبل ریلوے کے پاس درست انجنوں کی تعداد 160 تھی تو اب یہ تعداد 281 ہو چکی ہے۔مسافر ٹرینیں92 سے بڑھ کر 106 اورگڈزٹرنیوں کی تعداد 8 سے بڑھ کر 32 ہو چکی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ محکمہ ریلوے ترقی کے ٹریک پر چڑھ گیا ہے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ریلوے کے اخراجات اور خسارے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ عنوان :