تیونس کے تفریحی مقام میں سیاحوں کے دو ہوٹلوں پر حملہ ،27افراد ہلاک ، سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا ، دوسرے کا پیچھا کیا جارہا ہے ، وزارت داخلہ ،یہ حملہ ایک ایسے دن ہوا ہے جب فرانس میں ایک فیکٹری پر حملے میں ایک شخص کا سر قلم کر دیا گیا اور خلیجی ریاست کویت میں شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد پر حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں

ہفتہ 27 جون 2015 03:30

تیونس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 جون۔2015ء)تیونس میں وزارتِ داخلہ کے مطابق ایک تفریحی مقام سوسہ میں سیاحوں کے دو ہوٹلوں پر حملے میں کم از کم 27 افراد مارے گئے ہیں۔وزارتِ داخلہ کے مطابق اس وقت بھی شدت پسندوں کی کارروائی جاری ہے اور اب تک چھ افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک ہو گیا اور دوسرے کا پیچھا کیا جا رہا ہے۔

سوس نامی یہ تفریحی مقام سیاحوں میں بہت مقبول ہے۔یہ حملہ ایک ایسے دن ہوا ہے جب فرانس میں ایک فیکٹری پر حملے میں ایک شخص کا سر قلم کر دیا ہے اور خلیجی ریاست کویت میں شیعہ مسلمانوں کی ایک مسجد پر حملے میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔چھٹیاں منانے کی غرض سے تیونس گئے ہوئے ایک برطانوی شخص نے بتایا ہے کہ اس نے ایک قریبی ہوٹل پر حملے کی آوازیں سنی ہیں۔

(جاری ہے)

مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے کمرے کی کھڑکی سے ایک شخص کو دیکھا جس نے پستول پکڑا ہوا تھا، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا یہ مسلح شخص حملہ آور تھا یا کوئی سکیورٹی اہلکار۔مارچ میں تیونس کے دارالحکومت تیونس میں ایک عجائب گھر پر ہونے والے حملے میں کم از کم 22 افراد مارے گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں اکثریت غیر ملکی سیاحوں کی تھی اور اس حملے کے بعد سے ملک میں حفاظتی اقدامات سخت کر دیے گئے تھے اور سکیورٹی ہائی الرٹ پر تھی۔

تیونس کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ ’یہ دہشت گرد حملہ ابھی جاری ہے۔‘یاد رہے کہ دہشتگرد گروہ داعش نے اپنے جنگجووٴں سے کہہ رکھا ہے کہ وہ رمضان کے مہینے میں حملوں میں اضافہ کر دیں تاہم ابھی تک کسی نے سیاحوں پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ عنوان :