معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کا دعویٰ،پاکستان بزنس ایکسپریس‘ انتظامیہ نے ریلویز کو قانونی نوٹسز بھیجنے شروع کردیئے

ہفتہ 27 جون 2015 03:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27 جون۔2015ء) پاکستان بزنس ایکسپریس کی انتظامیہ نے معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کی پاداشت میں پاکستان ریلویز کو قانونی نوٹسز بھیجنے شروع کردیئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک بزنس ایکسپریس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہے جو ریلویز انفراسٹرکچر پر نظر رکھتی ہے اور قومی خزانے میں منافع شیئر کرتی ہے تاہم اپین قیام کے بعد سے مختلف ایشوز پر دونوں ادارے اختلافات رکھتے آئے ہیں۔

اب پاک بزنس ایکسپریس دعویٰ کررہی ہے معاہدے پر دستخط کرتے وقت طے پانے والی شرائط پر پاکستان ریلویز عمل نہیں کررہا ۔ پاک بزنس ایکسپریس کے ڈائریکٹر آپریشنز میاں شفقت علی کا کہنا ہے کہ ہم نے پاکستان ریلویز کو سات نوٹسز بھیج رکھے ہیں تاکہ معاہدے میں طے شدہ سروسز کی زرتلافی حاصل کر سکیں۔

(جاری ہے)

جو انتظامیہ ہم کو فراہم نہیں کررہی جس سے ہمارا کوالٹی کا حلقہ متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج تک ہم نے ریلویز سے کوئی جواب نہیں ملا جو ان کی غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کی بعض خلاف ورزیاں سفر کے دوران پر خطر ثابت ہوسکتی ہیں تاہم ریلویز نے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے کہ وہ کنٹریکت کی خلاف ورزی نہیں کررہے اور معاہدے کے مطابق سہولیات فراہم کررہے ہیں۔ پاکستان ریلویز کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز راؤف طاہر کا کہنا ہے کہ ریلویز کسی مسافر کو کبھی نقصان نہیں پہنچانا چاہتا مسافر کسی بھی ٹرین پر سفر کررہے ہوں انہوں نے کہاکہ ریلویز متفقہ بوگیاں فراہم کررہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں اداروں کے درمیان یہ لڑائی طویل ہے جو 2012 ء میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے بعد شروع ہوئی ہے۔ ریلویز ایک نیا تجربہ لے کر سامنے آئی ہے اور اس نے دوسری سروس بھی شروع کی ہے جو گرین لائن ٹرین کہلاتی ہے جو بزنس ایکسپریس کی طرح سروسز فراہم کررہی ہے۔ شفقت علی کا کہنا تھا کہ ریلویز نے ہمیشہ ہمیں جرمانوں اور دیگر طریقوں سے ڈرایا ہے ہمیں جرمانہ ادا کرنا ہے کیونکہ ہمیں برقرار رہنا ہوتا ہے اب ہم انہیں نوٹسز بھیج رہے ہیں وہ جواب نہیں دے رہے۔

متعلقہ عنوان :