امریکی استانی کے قتل کی پاداش میں اماراتی خاتون کو پھانسی،ا بوظبی پولیس نے قاتلہ بدر الہاشمی کو واقعے کے تین روز بعد گرفتار کرلیا تھا

منگل 14 جولائی 2015 09:16

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14 جولائی۔2015ء )متحدہ عرب امارات کی ایک خاتون شہری کو ایک امریکن خاتون ٹیچر کے قتل کے الزام میں پیر کے روز تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ قاتل خاتون نے گذشتہ برس دسمبر میں ابوظہبی کے ایک شاپنگ مال میں امریکی استانی کو جہاد کے جذبے سے مغلوب ہو کر قتل کر دیا تھا۔العربیہ ٹی وی کے رپورٹ کے مطابق یو اے ای کی عدالت عظمیٰ نے ایک امریکی خاتون ٹیچر کی قاتلہ کو قصور وار ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنادیا ہے استغاثہ کے مطابق مجرمہ علاء بدر الہاشمی نے یکم دسمبر 2014ء کو ابوظبی کے ایک شاپنگ مال کے واش روم میں امریکی خاتون ٹیچر کو چاقو گھونپ کر قتل کردیا تھا۔

سینتالیس سالہ مقتولہ کنڈر گارٹن ٹیچر کی شناخت آئبولیا ریان کے نام سے کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس یمنی نژاد مجرمہ کی عمر اڑتیس سال ہے۔اس نے امریکی خاتون کو قتل کرنے کے بعد یو اے ای میں مقیم ایک مصری نژاد امریکی ڈاکٹر کے اپارٹمنٹ کے بیرونی دروازے پر بم بھی نصب کیا تھا۔اس بم کو ناکارہ بنا دیا گیا تھا اور اس سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔مجرمہ کو ابوظبی میں فیڈرل سپریم کورٹ نے موت کی سزا سنائی ہے اور اس کا یہ مطلب ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کی جا سکتی ہے۔

عدالت میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت مجرمہ کو چار پولیس افسروں نے اپنے حصار میں لے رکھا تھا اور اس نے کسی قسم کے جذبات کا کوئی اظہار نہیں کیا ہے۔جب اس کو عدالت سے واپس لے جایا جارہا تھا تو وہ مسکرا رہی تھی اور اس نے وہاں موجود اپنے والد اور بھائی کی جانب دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔علاء بدر الہاشمی کے خلاف مارچ میں مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تھی اور اس کیخلاف ٹرائل کے دوران بین الاقوامی میڈیا کو رسائی نہیں دی گئی ہے۔

اس نے دوران سماعت عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس کو نفسیاتی معاونت فراہم کی جائے کیونکہ اس کو دائمی ذہنی عارضے کی وجہ سے بھوت پریت نظر آتے تھے۔ ملزمہ نے قتل کی واردات سے قبل ویب سائٹس سے رجوع کیا تھا جہاں سے وہ دہشت گردی کی آئیڈیالوجی سے آگاہ ہوئی تھی اور اس نے دھماکا خیز مواد بنانا سیکھا تھا۔

متعلقہ عنوان :