کراچی :ایک ہفتے میں چوتھا بڑا بریک ڈاؤن ، متعدد علاقوں میں بجلی بند،بن قاسم ون اور ٹو کے تمام یونٹس بند ، کے ڈی اے آٹو ٹرانسفارمر ٹرپ ، روزہ دار سحری اندھیرے میں کرنے پر مجبور، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا،پانی کی قلت ، شہر میں بجلی بحالی کا عمل شروع کر دیا ہے ، تر جما ن کے ، الیکٹر ک

منگل 14 جولائی 2015 09:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14 جولائی۔2015ء) کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی نے کراچی میں رمضان کی 25 ویں شب کو روشنیاں ماند کر دیں۔ ایک ہفتے میں چوتھی بار بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ، بن قاسم ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے بن قاسم ون اور ٹو کے تمام یونٹ بند ہوگئے۔ آٹھ گھنٹے گذرنے کے باجود شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بریک ڈاؤن کے باعث پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ کے ڈی اے آٹو ٹرانسفارمر ٹرپ ہوئے اور روشنیوں کے شہر میں تاریکی چھا گئی ، ایک ہفتے کے دوران چوتھی بار کراچی کو بڑے بریک ڈاوٴن کا سامنا ہوا۔ ماڈل کالونی ، گلستان جوہر ، گلشن اقبال ، نارتھ ناظم آباد ، بفر زون ، ناظم آباد ، گلشن معمار ، سکیم 33 ، ملیر نیو کراچی ، سرجانی ٹاوٴن اور گڈاپ تک شہر کا پچاس فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔

(جاری ہے)

رمضان کی 25 ویں شب بجلی کی عدم فراہمی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے اندھیرے میں سحری کی۔ ترجمان کے الیکٹرک نے بن قاسم سے آنے والی ٹرانسمیشن لائن میں نمی بڑھ جانے کا بہانا بنایا اور کہا کہ رات دو بجے ٹرانسمیشن لائن ٹرپ ہونے سے بن قاسم ون اور ٹو کے تمام یونٹ بند ہوگئے۔ بن قاسم سے آنیوالی ٹرانسمیشن لائن کے 95 فیڈرز ٹرپ کرگئے۔

کے الیکٹرک انتظامیہ نے آدھے گھنٹے میں مسئلہ حل کرنے کا دعویٰ کیا لیکن اندھیرے میں ڈوبا شہر کے الیکٹرک کے دعووں کومنہ چڑانے لگا۔ ترجمان کے مطابق شہر میں بجلی بحالی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق دھابیجی ، گھارو ، حب اور پیپری میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جس کے باعث بیک پریشر سے دھابیجی نمبر 5 کی رائزنگ لائن پھر پھٹ گئی جس کے نتیجے میں سینکڑوں گیلن پانی سے شہر نہ صرف محروم ہوا بلکہ لائن سے پانی کی فراہمی بھی منقطع ہوئی۔

ایم واٹر بورڈ نے متاثرہ لائن کی فوری مرمت کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ بجلی کی عدم فراہمی سے ایک شہر میں واٹر بورڈ کے نظام ترسیل آب کے پمپ بند ہونے سے پانی کی فراہمی شدید متاثر ہوئی ہے ، دوسری جانب کثیر المنزلہ عمارتوں میں بھی پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

متعلقہ عنوان :