روس کاقطبِ شمالی اور بحر اوقیانوس میں اپنی بحری قوت کو بڑھا نے کا اعلان

منگل 28 جولائی 2015 09:20

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جولائی۔2015ء)روس قطبِ شمالی اور بحر اوقیانوس میں اپنی بحری قوت کو بڑھائے گا۔نئے بحری نظریے کے تحت روس بحر الکاہل میں چین اور بحر ہند میں بھارت کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرے گا۔روس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کے قریب نیٹو کی بڑھتی ہو سرگرمیوں کے جواب میں قطب شمالی اور بحر اوقیانوس میں اپنی بحری قوت میں توسیع لائے گا۔

روس کے نائب وزیرِاعظم دیمیتری روگوزن کا کہنا ہے کہ قطب شمالی خطہ روس کو بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل تک لامحدود رسائی فراہم کرتا ہے اس لیے نیوی کو برف والے پانیوں میں چلنے والے بحری جہازوں کا نیا بیڑا دیا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ قطب شمالی معدنیات سے بھی مالا مال ہے۔روس کے نئے بحری نظریے کے حوالے سے منعقد ایک تقریب جس میں صدر پوٹن بھی موجود تھے ملک کے نائب وزیرِاعظم روگوزن کا کہنا تھا کہ ’ ہماری توجہ دو سمتوں کی طرف ہے ، قطب شمالی اور اوقیانوس۔

(جاری ہے)

ہماری اس سمت توجہ کی وجہ حالیہ عرصے میں نیٹو کی اس خطے میں بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ہیں جن کا جواب روس تقینی طور پر دے گا۔‘اس تقریب کا انعقاد نیٹو کے دو ممبران ممالک پولینڈ اور لتھوانیا کے درمیان واقع روسی علاقے کالننگراڈ میں کے ایک روسی بحری اڈے پر ہوا ۔روس کے نائب وزیرِاعظم روگوزن کا اس موقعے پر مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک بحیرہ روم میں میں بھی بحری اڈے بنائے گا اور سواستوپول سمیت خطے کی معشیت میں بھی سرمایہ کاری کرگا۔واضح رہے کہ سنہ 1998 میں سویت یونین کے ٹوٹنے کے باوجود روس نے سواستوپول میں واقع بڑے بحری اڈے کا کنٹرول اپنے پاس رکھا تھا۔

متعلقہ عنوان :