اسلام آباد ہائیکورٹ نے بیوروکریسی کی حالیہ ترقیاں کالعدم قرار دے دیں، بیوروکریسی میں ترقیاں دینے اور روکنے کا فارمولا بھی کالعدم قرار،نیا فارمولا بنانے کی ہدایت

منگل 28 جولائی 2015 09:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28 جولائی۔2015ء ) ہائیکورٹ نے خلاف ضابطہ بیوروکریسی میں کی گئی ترقیوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ترقیوں کا نیا فارمولا بنانے کی ہدایت کردی۔سینٹرل سلیکشن بورڈ کے 5 مئی کو ہونے والے اجلاس میں 50سے زائدبیوروکریٹس کی ترقیوں کی سفارش کی گئی تھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے پیرکے روز بیوروکریسی میں خلاف ضابطہ حالیہ ترقیوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بیوروکریسی میں سینئرآفیسر کو نظرانداز کر کے جونیئر کو ترقی دے دی گئی ہے لہذا اسے فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ اور بورڈ کی سفارشات کے تحت ہی بیوروکریٹس کو ترقی دی گئی تاہم عدالت نے قرار دیا کہ مفروضوں اور محض الزامات پر بیوروکریسی میں ترقیاں نہیں روکی جاسکتیں۔عدالت نے بیوروکریسی میں کی گئی حالیہ ترقیاں کالعدم قرار دیتے ہوئے ترقیاں دینے اور روکنے کا فارمولا بھی کالعدم قرار دے دیا جب کہ عدالت نے بیوروکریٹس کی ترقیوں کا نیا فارمولا بنانے کی بھی ہدایت کردی۔واضح رہے کہ 50 سے زائد بیوروکریٹس نے سینٹرل سلیکشن بورڈ کے فیصلے کوچیلنج کیا تھا

متعلقہ عنوان :