آزاد کشمیر حکومت دیوالیہ پن کا شکار ،31اگست تک تنخواہوں ،پینشن اور گزارا الاؤنس کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ادائیگیوں پر پابندی عائد ، کنٹریکٹر ز کی کروڑوں کی ادائیگیاں روک دی گئیں، کئی ترقیاتی پراجیکٹس التوا کا شکار ، تعمیراتی کمپنیوں کے ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑنے لگے

بدھ 29 جولائی 2015 09:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29 جولائی۔2015ء)آزاد کشمیر حکومت دیوالیہ پن کا شکار ہو گئی،31اگست تک تنخواہوں ،پینشن اور گزارا الاؤنس کے علاوہ دیگر تمام سرکاری ادائیگیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے،اس دیوالیہ پن کی وجہ سے کنٹریکٹر زحضرات کی کروڑوں روپوں کی ادائیگیاں روک دی گئیں اور آزادکشمیر کے کئی ترقیاتی پراجیکٹس التوا کا شکار ہیں اور تعمیراتی کمپنیوں کے ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے پڑنے لگے ۔

محکمہ مالیات کی طرف سے جاری ایک مراسلے کے تحت آزاد کشمیر میں 31اگست تک صرف سرکاری تنخواہیں،پینشن اور گزارہ الاؤنس کی ادائیگیاں ہوں گی اور باقی ہر قسم کی سرکاری ادائیگیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اس سے قبل بھی گزشتہ کئی سال سے ہر مرتبہ آزاد کشمیر حکومت کو سرکاری تنخواہیں ادا کرنے کے '' لالے'' پڑ جاتے ہیں اور سرکاری تنخواہوں کی ادائیگیوں کو یقینی بنانے کے لئے باقی تمام سرکاری ادائیگیوں پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے آزاد کشمیر حکومت کی مالیاتی ابتری کی صورتحال سامنے آتی ہے۔اس طرح تحریک آزادی کشمیر کی نمائندہ حکومت کے طور پر وجود میں آنے کے بعد اپنی تحریکی ذمہ داریوں کے بنیادی کردار سے محروم ہوکر آزاد کشمیر کے مقامی امور میں محدود ہونے والی آزاد کشمیر حکومت اپنے معمول کے لازمی اخراجات پورے کرنے کے بھی قابل نہیں رہی ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے آزاد کشمیر حکومت کے غیر ترقیاتی اخرجات میں تو ہر سال گراں اضافہ ہوتا ہے لیکن ترقیاتی اخراجات میں اضافے کے بجائے کمی نظر آتی ہے۔

اس مرتبہ سرکاری ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں افراد کو عید الفطر کی خوشیوں میں شریک ہونے سے محروم رکھا گیا۔اب 31اگست تک مزید پابندی لگا کر آزاد کشمیر حکومت یہ ثابت کر رہی ہے کہ وہ آزاد خطے کا سرکاری نظم و نسق عوامی مفاد میں نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :