بھارت میں گزشتہ برس چھیاسی فیصد ریپ رشتے داروں اور جاننے والوں نے کیے،رپورٹ

ہفتہ 22 اگست 2015 08:56

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22اگست۔2015ء)بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو نے گزشتہ روزاپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ برس بھارت میں ہونے والے جنسی حملوں میں تقریبا 90 فیصد ایسے افراد ملوث تھے، جو متاثرہ خواتین کو پہلے ہی سے جانتے تھے، یا تو متاثرہ لڑکیوں کے رشتے دار تھے، ہمسائے تھے یا پھر ان کے ساتھ دفتر وغیرہ میں کام کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 2014ء میں خواتین کے خلاف تشدد، جنسی حملوں، چھیڑ چھاڑ اور عصمت دری کی تین لاکھ سینتیس ہزار نو سو بائیس شکایات درج کروائی گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ سن دو ہزار تیرہ کے مقابلے میں یہ شکایات نو فیصد زائد تھیں، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خواتین کے تحفظ کے لیے کیے گئے تمام تر حکومتی اقدامات کے باوجود ایسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات میں بھی نو فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سن دو ہزار چودہ میں بھارت بھر میں جنسی زیادتی کے تینتیس ہزار سات سو سات واقعات پیش آئے جبکہ ان میں سے اٹھارہ سو تیرہ واقعات کے ساتھ دارالحکومت نئی دہلی سرفہرست شہر رہا۔ جنسی زیادتی کے یہ وہ واقعات ہیں، جن کی رپورٹیں درج کروئی گئیں جبکہ ایسے درج نہ کروائے جانے والے واقعات کی تعداد کے بارے میں کوئی بھی نہیں جانتا۔ بھارت میں سینکڑوں خواتین اپنی اور اپنے خاندان کی بدنامی کے ڈر سے ایسے واقعات پر خاموشی اختیار کر لیتی ہیں جبکہ متعدد خواتین اَن پڑھ یا غریب ہونے کی وجہ سے پولیس تک ہی نہیں پہنچ پاتیں۔

متعلقہ عنوان :