جدہ کے پرانے بازاروں میں تحائف کی خریداری، حجاج کا رش

بدھ 23 ستمبر 2015 09:16

ر یاض (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2015ء )دْنیا بھر سے حجاز مقدس فریضہ حج کی ادائی کی غرض سے آنے والے مسلمان اپنے سفر کو یاد گار بنانے کے لیے حسب استطاعت اپنے عزیزوں اور دوستوں کے لیے تحائف بھی خرید کرتے ہیں۔ حسب معمول ان دنوں بھی مکہ معظمہ اورجدہ کے پرانے بازاروں میں تحائف کے خریدار حجاج کرام کا رش لگا ہوا ہے۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ نے بازاروں میں حجاج کرام کی خریداری کی مصروفیات کو مانیٹر کیا۔

جدہ کے پرانے بازاروں میں ضروری تحائف کی خریداری کے لیے آنے والے مقامی اور غیرملکی عازمین حج کا پرتپاک استقبال کیا جاتا ہے۔لبنانی اور فلسطینی نڑاد بلال اور ابو زیاد اپنے دلوں میں بیت اللہ کا ایمان پرور منظر سموئے سفید لباس زیب تن کیے اپنے لباس کی طرح طہارت قلبی حاصل کرتے ہوئے اپنے پیاروں کے لیے تحائف کی خریداری میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

ایک حجاج نے رعر ب میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "میں اپنی زندگی میں پہلی بار حجاز مقدس کے سفر پے آیا ہوں۔

میرا یہ سفر حج کی غرض سے ہے۔ میری دعا اور دلی تمنا ہے کہ پورے عالم اسلام میں امن وسلامتی کا راج ہو۔لبنانی ابو زیاد کا کہنا تھا کہ "مْجھے اپنے ملک میں پیش آنے والے بعض ناخوشگوار واقعات پر دکھ ہے مگر آج حج کرتے ہوئے دلی مسرت بھی محسوس کررہا ہوں۔ یہاں اللہ کے گھر میں آکر اپنے ملک میں اصلاح احوال کے لیے دعا بھی کروں گا۔شام کے اوقات میں جدہ کے پرانے الخاسکیہ بازار میں تل دھرنے کو جگہ نہیں ہوتی۔

اس بازار میں حجاج ومعتمرین کی دلچسپی کا سامان دوسرے بازاروں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے اور ہرقسم کی چیز با آسانی دسیاب ہوجاتی ہے۔حجاج کرام بازار سے یادگاری شیلڈز خرید کرتے ہیں۔ یادگاری اشیاء میں قرآن پاک کے نسخے، آیات قرآنی سے مزین تختیاں، تسبیحاں اور عطریات ان کی پسندیدہ چیزیں ہوتی ہیں۔تحائف کے ایک دکاندار نے عرب میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ حج کا موسم شروع ہوتے ہی بازاروں میں غیرمعمولی رش لگ جاتا ہے، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہنگامہ خیز رش کے باوجود امن وامان کی فضاء قائم رہتی ہے۔

اس موقع پر تیونس سے آئے محمد بن صالح نے سعودی حکام کی جانب سے نظم و ضبط کے پروگرام کی تعریف کی اور کہا کہ انہیں توقع ہے کہ جس طرح کا نظم وضبط قائم کیا ہے اس میں کسی قسم کا کوئی نا خوش گوار واقعہ رونما نہیں ہوگا۔ایک دوسرے خریدار نے الحاج صالح نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں اور عزیزوں کے لیے سعودی عرب کے بہترین عطریات کی خریداری میں دلچسپی رکھتا ہے۔

جدہ کو عروس البحر بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پہچان اسے حرمین شریفین کی زیارت کے لیے آنے والے حجاج کرام کی خاص توجہ کی دین ہے۔ مقامی دکانداروں اور سعودی شہریوں کی جانب سے بھی اللہ کے مہمانوں کے ساتھ نہایت مشفقانہ سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ انہیں خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ مقامی شہری انہیں یہ باور کراتے ہیں کہ سعودی عرب ان کا دوسرا وطن ہے۔