مفتی اعظم سعودی عرب( آج)35ویں مرتبہ حج کا خطبہ دیں گے ،پیدائشی طور پر ہی کم نظری کا شکار تھے اور 1960ء میں بینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے

بدھ 23 ستمبر 2015 09:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2015ء)12سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ کرنے اور 22 سال کی عمرمیں امام الدعوہ انسٹیٹیوٹ سے شرعیہ میں گریجوایشن کی اہم ڈگری حاصل کرنے والے سعودی عرب کے 74سالہ مفتی اعظم الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ (آج) بدھ کو مسلسل 35ویں مرتبہ حج کا خطبہ دیں گے۔ وہ پیدائشی طور پر ہی کم نظری کا شکار تھے اور 1960ء میں بینائی سے مکمل طور پر محروم ہوگئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے پہلی مرتبہ 1981ء ( 1402ہجری) میں حج کا خطبہ دیا اور یہ سلسلہ آج35ویں سال تک جاری ہے۔الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ 1941ء میں سعودی دارالحکومت ریاض میں پیدا ہو ئے ۔ انہیں1995ء میں سعودی عرب کا نائب مفتی اعظم جبکہ 1999میں مفتی اعظم مقرر کیا گیا ۔مفتی اعظم اپنے خطبے میں مسئلہ فلسطین پر خصوصی توجہ دیتے ہیں ۔ اس کا اثر خطبہ کے دوران ان کے لہجے اور چہرے پر واضح طور پر نظر آتا ہے ۔ اس کے علاوہ شیخ اپنے خطبے میں مسلمانوں کی یک جہتی ‘ باہمی اختلافات کے خاتمے اور میڈیا کے مثبت کردار کے ساتھ ساتھ خواتین کی آزادی کے نعرے کی حقیقت بھی بیان کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :