بلدیاتی امیدوار پانچ وقت کے ”پکے نمازی“ بن گئے،فرقہ و مسلک کا مکمل خاتمہ،امام مسجد سے خصوصی لگاوٴ ،مسجد کمیٹیوں کی ہر بات ماننے کیلئے تیار

بدھ 23 ستمبر 2015 08:58

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23ستمبر۔2015ء)کامیابی سیاسی میدان کی ہو تعلیمی یا کسی بھی فیلڈ کی انسان اس کیلئے سب کچھ کرنے کیلئے تیار ہو جاتا ہے تاہم اگر اس سے ”اللہ یاد آجائے“ تو اس سے بڑی اور کیا بات ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن پنجاب کی طرف سے بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے کے لئے جن امیدواروں کو ”اوکے“ کر دیا ہے انہوں نے اپنی اپنی یونین کونسل کی حدود میں تمام مکاتب فکر کی مساجد اور مدارس میں حاضری اپنے اوپر فرض کر لی ہے یہاں تک کہ بلدیاتی امیدوار فجر کسی مسجد میں اور ظہر کسی مدرسہ میں ادا کرنے کیلئے ٹائم کا پورا خیال رکھتے ہیں جس سے ان کی نماز پنچگانہ کی عادت پکی ہوتی جارہی ہے۔

ووٹرز سے مسلسل رابطہ کیلئے محلہ کی مسجد کمیٹیوں کے بھی سارے کام اپنے ذمہ لے لئے ہیں جبکہ تمام مکاتب فکر کی مساجد و مدارس کے اماموں سے خصوصی لگاوٴ دیکھنے میں آیا ہے۔اس میں اہم بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ امیدواروں کی طرف سے کسی بھی فرقہ یا مسلک کی بات نہیں کی جاتی بلکہ اسلام میں سب بھائی بھائی ہیں کو پرچار دیکھائی دیتا ہے۔جبکہ امیدوار نماز باجماعت پڑھنے کے بعد اپنے بھائیوں سے ”اپنا قیمتی حق“ مانگنے کی بھی درخواست کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :