ایل این جی منصوبہ رکوانے کیلئے رشوت کی پیشکش کی گئی، شاہد خاقان کا انکشاف، دھمکیاں اور لالچ دینے والوں کا مقابلہ کریں گے‘ ایل این جی کی درآمد کے طویل المدتی معاہدے پر دستخط ہونا باقی ہیں قیمت کا تعین اوگرا نے کرنا ہے ، وفاقی وزیر پٹرولیم کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 24 ستمبر 2015 09:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیاہے کہ ایل این جی منصوبہ رکوانے کیلئے رشوت کی پیشکش کی گئی دھمکیاں اور لالچ دینے والوں کا مقابلہ کریں گے‘ ایل این جی کی درآمد کے طویل المدتی معاہدے پر دستخط ہونا باقی ہیں قیمت کا تعین اوگرا نے کرنا ہے نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی منصوبے سے سیف الرحمن کا کوئی تعلق نہیں ایل جی نہیں لائیں گے تو پاکستان کو سلانہ ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوگا اگر لائیں گے تو ایک ارب ڈالر بچت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرپشن پکڑنا بہت مشکل کام ہے ایل این جی منصوبہ رکوانے کیلئے مجھے رشوت کی پیشکش کی گئی۔ ہم دھمکیاں اور لالچ دینے والوں کامقابلہ کریں گے اور اس معاہدے کو حتمی شکل دیں گے ایل این جی کی درآمد طویل المدتی معاہدے پر دستخط ہونا باقی ہیں ایل این جی کے بغیر توانائی کی ضروریات پوری نہیں ہوسکتیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ کو اپنے حصے کے مطابق گیس فراہم کی جارہی ہے مائع قدرتی گیس کے 11 کارگو آچکے ہیں ایل این جی کی قیمتوں کا تعین اوگرا نے کرنا ہے انہوں نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فی الحال کوئی امکان نہیں انہوں نے کہا کہ گیس سے بہتر کوئی متبادل فیول نہیں یہ سوئی نادرجن کا کام تھا متبادلہ نظام کے ذریعے گیس لے کر آتے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ایس او کے نئے ایم ڈی کا انتخاب ہوچکاہے2014 میں پی ایس او نے ریکارڈ منافع کمایا پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھارت اور بنگلہ دیش سے کم ہیں بھارت میں پیٹرول 100 روپے فی گیلن جبکہ بنگلہ دیش میں 135 روپے فی گیلن ہے۔