کراچی،سندھ حکومت کا سرکلرریلوے کی بحالی کا فیصلہ ،منصوبہ جاپانی کمپنی کی مدد سے مکمل کیا جائیگا،چنگ چی کی جگہ شمسی توانائی سے چلنے والے رکشے درآمد کیے جائیں گے

جمعرات 24 ستمبر 2015 09:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔24ستمبر۔2015ء)سندھ حکومت نے کراچی میں سرکلرریلوے کی بحالی کا فیصلہ کرلیا ہے،مذکورہ منصوبہ جاپانی کمپنی کی مدد سے مکمل کیا جائے گا، چنگ چی کی جگہ اب شمسی توانائی سے چلنے والے رکشے درآمد کیے جائیں گے،ان چنگ چی رکشوں کو صرف لنک روڈز پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ سندھ حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش کردی ہے ۔

بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ کے سامنے ایڈو کیٹ جنرل سندھ نے تجاویز پیش کی ہیں جبکہ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کراچی میں متبادل ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے مسئلہ کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ چنگ چی رکشوں کا متبادل منصوبہ زیر غور ہے، اس سلسلے میں شمسی توانائی سے چلنے والے رکشے برآمد کرنے پر بھی غورکیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

شہر میں100 سی سی موٹرسائیکل رکشوں کو حفاظتی اقدامات کرنے پر چلنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں جاپانی کمپنی کی مدد سے سرکلر ریلوے کی بحالی کا فیصلہ کیا گیاہے۔جس میں ماڈل کالونی سے مزار قائد تک کوریڈور بنایا جائے گا،21 کلومیٹرکے کوریڈور سے یومیہ ساڑھے تین لاکھ مسافر وں کو فائدہ پہنچے گا جبکہ داود چورنگی سے صدر کراچی تک بھی کوریڈور بنایا جائے گا 26 کلومیٹر کوریڈور سے یومیہ ڈیڑھ لاکھ لوگ مستفید ہونگے۔

دوسری جانب سندھ حکومت نے چنگ چی رکشوں کو 6 کے بجائے 4 سیٹر کرکے کا چلانے پر آمادگی ظاہرکردی ہے، اس سلسلے میں حکومت سندھ، چنگ چی رکشہ مالکان اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان بھی اتفاق رائے ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے چنگ چی رکشوں کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے پابندی عائد کردی تھی تاہم رکشہ مالکان نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کراچی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے قیام کا بل زیر التوا ہے جس میں اورنگی ٹاؤن سے بورڈ آفس ناظم آباد تک بھی کوریڈور تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عدالت نے مقدمے کی سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :