سی آئی اے پولیس نے لشکر جھنگوی کے بانی رکن اور خطر ناک دہشت گرد ہارون رشید بھٹی کو چار ساتھیوں سمیت دبئی سے گرفتار کر لیا‘ بذریعہ جہاز لاہور پہنچ گئے

جمعہ 23 اکتوبر 2015 09:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اکتوبر۔2015ء) سی آئی اے پولیس ٹیم نے لشکر جھنگوی کے بانی رکن اور خطر ناک دہشت گرد ہارون رشید بھٹی جس کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر حکومت پنجاب نے25لاکھ روپے انعام مقرر کر رکھا تھا کو اس کے چار ساتھیوں سمیت دبئی سے گرفتار کرکے بذریعہ جہاز لیکر لاہور پہنچ گئی۔ تفصیلا ت کے مطابق دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ملزموں کی گرفتاری کیلئے کام کرنے والی سی آئی اے پولیس ٹیم کومختلف ذرائع سے معلومات حاصل ہوئیں کہ ڈی ایس پی طارق کمبوہ، سانحہ مومن پورہ ، ڈاکٹر قیصر عباس ، مولانا شمس الرحمن معاویہ ، ڈاکٹر شبہ الحسن ، شاکر علی رضوی ایڈوکیٹ، سید وقار حیدر بینک مینجرڈاکٹر سید علی حیدر ، سید مرتضی علی حیدر ، خرم رضا قادری خطیب جامع مسجد موتی بازار ، علامہ ناصر عباس ملتانی اور سید علی حسن قزلباش سمیت 2درجن کے قریب اہل تشیعہ کے سرکردہ افراد اور سپاہ صحابہ پنجاب کے صدر کو قتل کرنے کی وارداتوں میں ملوث اور اہم حکومتی شخصیات اور حکومتی اراکین اسمبلی کو ٹارگٹ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے خطر ناک ٹارگٹ کلر زاوردہشت گرد جن کی زندہ یامردہ گرفتاری پر حکومت پنجاب نے ہیڈ منی مقرر کی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں سے ہارون رشید بھٹی جوکہ ملک اسحاق کا دست راز ہے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دبئی میں بیٹھ کر یوم عاشورہ پر لاہور میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔ جس پر سی سی پی او لاہور کیپٹن محمد امین وینس نے انٹر پول سے ان خطر ناک ٹارگٹ کلرز کی گرفتار ی کیلئے رابطہ کیا اور ایس ایس پی سی آئی اے کی سربراہی میں پولیس ٹیم کو ملزموں کی گرفتاری کے لیے دبئی بھجوایا۔

پولیس ٹیم نے دبئی پہنچ کر انٹر پول پولیس کی مدد سے لشکر جھنگوی ملک اسحاق گروپ کے ہارون رشید بھٹی کو اس کے چار ساتھیوں احمد یار، غلام مصطفی، طارق نوازڈھلوں اور ایاز احمدسمیت گرفتار کر لیا۔ ابتدائی تفتیش میں ملزموں نے بتایا کہ اُنہوں نے یوم عاشورہ پر تخریب کاری کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ملزم ہارون بھٹی 2014میں سی آئی اے پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے ٹارگٹ کلرزرؤف گجر گینگ کا لیڈر ہے۔

پولیس ٹیم پانچوں ملزموں کو گرفتار کرکے بذریعہ ہوائی جہاز لے کر پاکستان پہنچ گئی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان اہل تشیعہ کے سرکردہ افراد، اعلیٰ عدلیہ کے ججز، بادشاہی مسجد کے خطیب، میاں میر دربار کے گدی نشین ، صحافی، وکلاء، شیعہ علماء اور سرکاری اور پولیس افسروں سمیت 40سے زائد افراد کی ریکی کر چکے تھے اور محرم میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے۔