تحریک انصاف کی حکومت میں وزراء کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جاتا ہے تو پھر کسی کو صوبائی احتساب کمیشن پر تنقید کا حق نہیں ہونا چاہئے،پرویز خٹک، تحریک انصاف کسی کو سیاسی انتقامی کاروائی کا نشانہ نہیں بنارہی لیکن اگر کسی نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 23 اکتوبر 2015 09:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اکتوبر۔2015ء)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی احتساب کمیشن کو آزاد اور خود مختارہے ہر ایک اپنے گریبان میں دیکھے اور اگر کوئی صاف ہے تو اس پر کبھی ہاتھ نہیں ڈالا جائیگا تحریک انصاف کسی کو سیاسی انتقامی کاروائی کا نشانہ نہیں بنارہی لیکن اگر کسی نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اسے کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا۔

ان خیالات کااظہاروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سی ایم ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اگرتحریک انصاف کی حکومت میں وزراء کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جاتا ہے تو پھر کسی کو صوبائی احتساب کمیشن پر تنقید کا حق نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اقتدار سنھبالنے کے بعد عوام سے کرپشن فری صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ ہم احتساب کمیشن بنائیں گے اور سب کا بلاامتیاز احتسات کیا جائیگا اسکے لئے 2013میں احتساب ایکٹ بنایا گیا اور تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اسے اسمبلی سے پاس کرایا گیا لہذا یہ تاثر غلط ہے کہ ہم نے احتساب ایکٹ کو بلڈوز کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ صوبائی احتساب کمیشن نیب کی طرز پر پلی بارگینگ پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ قومی دولت لوٹنے والوں سے ریکوری بھی ہو اور انہیں سزاء بھی ملے تاہم اگر عدالت کسی کو رہا کرتا ہے تو یہ انکا اختیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے احتساب کمشنرز کی تقرری کیلئے غیر جانبدار اور بہترین لوگوں پر مشتمل سکروٹنی کمیٹی بنائی جس نے پانچ احتساب کمشنرز کا انتخاب کیا اور بعد میں ان کمشنرز نے اسمبلی کو ریٹائرڈجنر ل حامد کام نام تجویز کرکے اسمبلی کو بجھوایا اور اسمبلی نے اسکی منظوری دی ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی احتساب کمیشن مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ہے میری آج تک احتساب کمشنرز اورڈی جی کے ساتھ نہ کوئی تفصیلی ملاقات ہوئی اور نہ ہی کوئی رابطہ ہے ۔ اسلئے صوبائی احتساب کمشن میں مداخلت کا تاثر غلط اور بے بنیاد ہے جو لوگ ایسا کہتے ہیں اور احتساب کو سیاسی رنگ دینے کی کوشیش کرتے ہیں وہ دراصل عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ احتساب کمیشن میں کوئی خامی ہے تو ہم اسے دور کرانے کیلئے تیار ہیں ۔

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی احتساب کمیشن نیب کی طرز پر پلی بارگینگ پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ قومی دولت لوٹنے والوں سے ریکوری بھی ہو اور انہیں سزاء بھی ملیتاہم اگر عدالت کسی کو رہا کرتا ہے تو وہ اسکا اختیار ہے صوبائی وزیر ضیاء اللہ آفریدی کے حوالے انہوں نے کہا کہ نہ تو میں نے انکی فائل دیکھی اور نہ انکے کیس کے بارے میں کوئی جانکاری ہے اور میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے قومی وطن پارٹی کی پھر سے حکومت میں شمولیت کے حوالے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم قومی وطن پارٹی کو ہم نے حکومت سے نہیں نکالا تھا وہ خود چھوڑ کر گئے تھے اور اب ہم نے اسے واپسی پر آمادہ کیا کیونکہ سیاست میں واپسی کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ترمیم لارہے ہیں کہ آئندہ صوبائی احتساب کمیشن کسی بھی شخص کے خلاف اپنی تحقیقات تین ماہ میں مکمل کرکے مزید کاروائی کریگی اور اگر انکے خلاف کو ثبوت نہ ہو تو اسکا ریکارڈ حکومت کو تین ماہ کے اندر واپس ملنی چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :