بھارتی وزیر کے بیان نے بھارت کی جمہوریت پر کالک مل دی ،2 بچوں کے قتل کی ذمہ داری حکومت کی نہیں،کوئی کتے کو پتھر مارے تو اس کا ذمہ مرکزی حکومت کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا ،وی کے سنگھ کے بیان نے ہریانہ واقعہ پر چنگاری بھڑکا دی،وی کے سنگھ مستعفی ہوں اور بھارتی عوام سے معافی مانگیں،اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ

جمعہ 23 اکتوبر 2015 09:59

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23اکتوبر۔2015ء)بھارتی وزیر برائے مملکت امور خارجہ و سابق آرمی چیف وی کے سنگھ نے دلت واقعہ پر شرمناک بیان دیکر بھارتی جمہوریت پر کالک مل دی،بھارتی وزیر نے ہریانہ واقعہ میں 2 بچوں کے قتل کو کتے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر بھارت میں کوئی کتے کو پتھر مارے تو اس کی ذمہ داری حکومت کی نہیں ،شرمناک بیان پر بھارتی اپوزیشن جماعتوں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا وی جے کمار سنگھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ،بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز بھارتی وزیر مملکت و سابق آرمی چیف نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافیوں کے ہریانہ واقعہ پر سوال کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ فرید آباد میں دلت خاندان کے 2 بچوں کے قتل کی ذمہ داری مرکزی حکومت کی ناکامی نہیں بلکہ ریاستی حکومت کی ناکامی ہے،بھارت میں اگر کوئی کسی کتے کو پتھر مارے تو مرکزی حکومت کو اس کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جا سکتا ہے،وی کے سنگھ کے بیان پر بھارت کی اپوزیشن جماعتوں نے اسے شرمناک قرار دیا ہے، کانگریس کاوی پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی وزیر کے بیان سے بیرون دنیا میں بھارت کی بدنامی ہوئی ہے ،بیان سے ہندوؤں کے دل دکھے ہیں اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر مملکت سے فوری استعفیٰ طلب کر کے بھارتی عوام سے معافی مانگے ،دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے بھی بھارتی وزیر کے بیان پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے،انہوں نے کہا کہ بیان سے وی کے سنگھ کو شرم آنی چاہیے ،ان کا بیان ہریانہ واقعہ پر چنگاری بھڑکانے کے مترادف ہے اسے فوری اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے فرید آباد میں نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے دلت خاندان کے 2 کمسن بچے گھر میں سو رہے تھے کہ اس دوران چند انتہا پسند وں نے گھرکو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں ایک9 ماہ اور ڈھائی سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ بچوں کی والدہ بری طرح جھلس گئی