کراچی میں دولت اسلامیہ اور القاعدہ کی خواتین کا نیٹ ورک بے نقاب ، قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آ گئے، دہشت گردوں کی سہولت کار 6خواتین کو حراست میں لے کر تفتیش شروع

منگل 22 دسمبر 2015 09:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2015ء)کراچی میں دولت اسلامیہ اور القاعدہ کی خواتین کا نیٹ ورک بے نقاب ہونے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آ گئے ہیں۔ اب تک دہشت گردوں کی سہولت کار 6خواتین کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے داعش اور القاعدہ سے تعلق پر مزید3 خواتین کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ 3خواتین کو ہفتے کو حراست میں لیا گیا تھا۔

خواتین کے قبضے سے لیپ ٹاپ بھی ملے ہیں۔ ذرائع کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے مطابق لیپ ٹاپ سے اہم دستاویزات ملی ہیں اور ای میل کاؤنٹ کی جانچ پڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو زیر حراست خواتین کی نشاندہی پر مزید 13 خواتین کی تلاش جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق قاری یوسف اور عادل بٹ کی اہلیہ ، سعد عزیز کی بیوی اور ساس ، خالد یوسف باری کی اہلیہ ، عمر کاٹھیور کی اہلیہ سے تفتیش مکمل کر لی گئی۔

(جاری ہے)

خواتین فنڈنگ اور دہشت گردوں کی شادیاں کرانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ زیر حراست خواتین میں سے 3 کا یونیورسٹیز میں اچھا اثر و رسوخ بتایا گیا ہے۔ انچارج کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ راجہ عمر خطاب نے سانحہ صفورا میں ملوث دہشت گردوں کی نشاندہی پر تفتیش کے بعد دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرنے والی خواتین کا 19 رکنی گروپ بے نقاب کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :