سست اور کاہل راہنما اپنی کارکردگی بہتر بنائیں یا پارٹی سے سبکدوش ہو جائیں ،بلاول بھٹو کی خیبرپختونخوا اور پنجاب کے رہنماؤں کو وارننگ

منگل 22 دسمبر 2015 09:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ان کاہل اور سست رہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی کارکردگی دکھائیں یا پھر اپنے عہدوں سے سبکدوش ہو جائیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گزشتہ ایک ہفتے سے راولپنڈی اور اسلام آباد میں مقیم ہیں اور وہ پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں انہوں نے چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی اور قائد حزب اختلاف چودھری اعتزاز احسن کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شرکت کی ۔

بلاول بھٹو زرداری جو کہ 2018 کے عام انتخابات میں وزیر اعظم کے امیدوار بھی ہیں ان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کو اپنے کردار کو مزید متحرک کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو دہشت گردی کی جڑ کو ختم اور عوامی مسائل پر مزید توجہ دینی چاہئے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے پنجاب کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا تاہم پارٹی ابھی تک ان کا استعفیٰ منظور کرنے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا ۔

دوسری جانب پی پی چیئرمین نے پنجاب کی صدارت کے حوالے سے قمر زمان کائرہ سمیت دیگر اہم ناموں پر غور کرنا شروع کر دیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر داخلہ مخدوم فیصل صالح حیات کو پیپلزپارٹیپنجا ب کا صدر بنائے جانے کا امکان ہے تاہم اس کی کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے ایک سینئر رہنما کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ان سابق پی پی رہنماؤں کو واپس اپنی پارٹی میں لینے کے لئے رضامند نہیں ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ چھوڑ دیا تاہم ان کے والد آصف علی زرداری نے اس حوالے سے لچک کا مظاہرہ کیا ہے ۔

بلاول بھٹو کی جانب سے کارکردگی نہ دکھانے والے ان رہنماؤں کو وارننگ دی گئی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی بہتر بنائیں ورنہ اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تشکیل نو کرنے سے قبل تمام ان پارٹی رہنماؤں سے ملنا چاہتے ہیں جو پارٹی سے ناراض ہیں ۔ خصوصی طور پر پنجاب اور خیبرپختونخوا رہنماؤں سے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو سابق پی پی رہنماؤں کو دوبارہ پارٹی میں شامل کر لیتے ہیں تو ان کا پارٹی میں کوئی اہم کردار نہیں ہو گا ۔