بھارتی سپریم کورٹ کا ہائیکورٹ کے جج کی دماغی حالت کے معائنے کا حکم

عدالت عظمیٰ نے مضحکہ خیز،میرے وقار کے منافی اور ہراساں کرنے کیلئے حکم نامہ جاری کیا،یہ ایک دلت کی توہین ہی:جسٹس سوامی ناتھن

بدھ 3 مئی 2017 14:00

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مئی ء)بھارتی سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سوامی ناتھن کرنن کی دماغی حالت کا معائنہ کرانے کا حکم دیدیا،چیف جسٹس جگدیش سنگھ کیہر کی زیر صدارت سات رکنی بینچ نے مغربی بنگال کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کو حکم دیا کہ وہ جسٹس کرنن کی دماغی حالت کے معائنے کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیں،صوبائی ڈی جی پولیس کو ہدایت کی کہ حکم کی تعمیل کیلئے ضروری انتظامات کریں اور معائنہ رپورٹ 8 مئی تک عدالت میں پیش کی جائے۔

سپریم کورٹ کے حکم پر جسٹس سوامی ناتھن کرنن نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم مضحکہ خیز،اٴْن کے وقار کے منافی اور انہیں ہراساں کرنے کیلئے جاری کیا گیا جو کہ ایک دلت کی توہین ہے،وہ مذکورہ حکم کو کالعدم قرار دیتے ہیں،اگر ڈی جی پولیس نے اٴْن کی مرضی کے خلاف کوئی قدم اٹھایا تو اٴْسے برخاست کرنے کا حکم سنا دینگے،انہوں نے دہلی کے ڈی جی پولیس کو حکم دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے مذکورہ بینچ کے ساتوں ججوں کا میڈیکل ٹیسٹ کرائیں۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق اعلیٰ عدلیہ کے ججوں میں چپقلش چند ماہ قبل اس وقت شروع ہوئی جب جسٹس کرنن نے وزیر اعظم آفس کو دو صفحات پر مشتمل خط بھیجا جس میں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے 20 ججوں کے خلاف سنگین بدعنوانی کے الزامات عائد کئے گئے تھے،اس خط پر سپریم کورٹ نے جسٹس کرنن کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کر لیا اور تمام عدالتوں،ٹریبونل اورکمیشنوں کو ہدایت کی کہ جسٹس کرنن کے جاری کسی حکم کو قابل عمل نہ سمجھا جائے،عدالت عظمیٰ نے جسٹس کرنن سے کلکتہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے تمام انتظامی اور عدالتی اختیارات بھی چھین لئے تھے،تاہم جسٹس کرنن کا استدلال تھا کہ سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ ان کا کوئی حکم کالعدم قرار نہیں دے سکتا کیونکہ ساتوں جج ملزم ہیں،معاملہ اس وقت مزید پیچیدہ ہوگیا جب سپریم کورٹ نے جسٹس کرنن کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کر دیا،جس کے جواب میں جسٹس کرنن نے شیڈولڈ کاسٹ قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے ساتوں ججوں کے خلاف سمن جاری کر دیا،میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کے جج جسٹس چنا سوامی اور کلکتہ ہائی کورٹ کے جج سوامی ناتھن کرنن کے درمیان توہین عدالت کے معاملے میں گزشتہ کئی ماہ سے قانونی جنگ چھڑی ہوئی ہی

متعلقہ عنوان :