ایران اور سعودی عرب کے مابین مفاہمت نہیں ہوسکتی

تہران کا بنیادی مقصد سعودی بادشاہت کو نقصان پہنچانا ہے ،ہماری بادشاہت یمن میں جاری جنگ کو طویل عرصے تک برداشت کر سکتی ہے، سعودی افواج یمنی فورسز کے ساتھ مل کر ایران کے حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں،شہزادہ محمد بن سلمان کا انٹرویو

بدھ 3 مئی 2017 16:21

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مئی ء)سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مسلم دنیا پر اثر انداز ہونے کی خواہش رکھنے والے ایران اور سعودی عرب کے مابین مفاہمت نہیں ہوسکتی ہماری بادشاہت یمن میں جاری جنگ کو طویل عرصے تک برداشت کر سکتی ہے، سعودی افواج یمن کی سرکاری فورسز کے ساتھ مل کر ایران کے حمایت یافتہ باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔

ایک انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایک انتہا پسندانہ نظریہ رکھنے والی حکومت کے ساتھ کس طرح مفاہمت کی جا سکتی ہے، جو مسلم امہ پر تسلط قائم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے نظریات دنیا میں پھیلانے کی خواہش رکھتی ہو، تہران کے ساتھ مل بیٹھنے کا کوئی نقطہ موجود نہیں، تہران کا بنیادی مقصد سعودی بادشاہت کو نقصان پہنچانا ہے۔

(جاری ہے)

محمد بن سلمان نے ایران نے کی جانب سے کی جانے والی مفاہمتی کوششوں کو مضحکہ خیز قرار دیا اور ک کہا ایران نے کبھی بھی سعودی عرب کی جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ مفاہمت کے لیے کی جانے والی ایرانی کوشش کامیڈی ہیں۔

یمن میں جاری جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں اور ان کے ساتھیوں کا چند دنوں میں خاتمہ کیا جاسکتا ہے مگر اس اقدام کی قیمت ہزاروں سعودی فوجیوں اور یمنی عوام کی جانوں کی صورت میں ہوگی، لہذا ایک طویل جنگ ہمارے مفادات میں شامل ہے، اتحادی افواج کو اسلحہ اور مالی امداد کی صورت میں برتری حاصل ہے۔