این اے 120 میں 65 فیصد ووٹرز نے حصہ نہیں لیا، الیکشن کمیشن کے قواعد میں بہت سی خامیاں ہیں، نعیم الحق

پاکستان کے الیکشن نظام پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،الیکشن کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہیں ، رہنما پاکستان تحریک انصاف

پیر 18 ستمبر 2017 19:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل ستمبر ء)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ این اے 120 میں 65 فیصد ووٹرز نے حصہ نہیں لیا۔ الیکشن کمیشن کے قواعد میں بہت سی خامیاں ہیں۔ نواز شریف کو این اے 120 میں جانے کی اجازت تھی لیکن عمران خان کو نہیں۔ الیکشن کمیشن کا رویہ انتہائی غیر مناسب تھا۔

وہ پیر کو یہاں الیکشن کمیشن آفس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اگر آپ کروڑ پتی نہیں ہیں تو رکن قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی نہیں بن سکتے۔ الیکشن کمیشن کے قواعد میں بہت سی خامیاں ہیں۔ نواز شریف کو این اے ایک سو بیس میں جانے کی اجازت تھی لیکن عمران خان کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن کو پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کا رویہ انتہائی غیر مناسب تھا این اے 120 میں تمام پولنگ اسٹیشنز پر بائیو میٹرک مشینیں نہیں تھیں۔ عمران خان این اے چار کے امیدوار کا فیصلہ کریں گے این اے ایک سو بیس میں 65 فیصد ووٹرز نے حصہ نہیں لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے الیکشن نظام پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔تحریک انصاف الیکشن کے نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔

لاہور میں ہونے والے الیکشن میں 65 فیصد سے زائد لوگوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے الیکشن کے نظام پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ایم پی اے سورن سنگھ کو قتل کردیا گیاتھا جس کے بعد تحریک انصاف نے تیسرے نمبر پر موجود امیدوار کو ایم پی اے بنانے کا مطالبہ کیا لیکن الیکشن کمیشن نے سورن سنگھ کے قتل میں ملوث شخص کو ایم پی اے بنادیا۔

الیکشن کمیشن نے اس شخص کو اس لیے ایم پی اے بنایا کیونکہ وہ سورن سنگھ کے بعد لائن میں دوسرے نمبر پر تھا۔انہوں نے کہا کہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈالنا بہت مشکل کردیا گیا تھا، نواز شریف کو الیکشن مہم کی اجازت دی گئی لیکن عمران خان کو مہم کی اجازت نہیں دی گئی، انتخاب کے دوران الیکشن کمیشن کا رویہ درست نہیں تھا۔