قطر کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی وجود نہیں ، مصر

قطر نے پالیسی جاری رکھی تو مصر ، سعودی عرب ، امارات اور بحرین دوحہ کے بائیکاٹ پر عمل پیرا رہیں گے،سامح شکری

منگل 10 جولائی 2018 18:14

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل 10 جولائی 2018ء)مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے باور کرایا ہے کہ قطر کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی وجود نہیں ہے، قطر نے اپنی پالیسی جاری رکھی تو مصر ، سعودی عرب ، امارات اور بحرین دوحہ کے بائیکاٹ کے موقف پر عمل پیرا رہیں گے۔بین الاقوامی نشر یاتی ادارے سی جی ٹی این کا کہنا ہے کہمصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے باور کرایا ہے کہ اس وقت قطر کے ساتھ کسی قسم کے براہ راست مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے چین کے عربی زبان کے چینلGTCN کو انٹرویو میں کہی۔ شکری نے واضح کیا کہ اس بات کی توقع نہیں ہے کہ قطر بائیکاٹ کرنے والے چاروں ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہونے کا اعلان کرے اور ایک نئے سیاسی عزم کا اظہار کرے۔

(جاری ہے)

شکری کے مطابق اگر قطر نے اپنی پالیسی جاری رکھی تو مصر ، سعودی عرب ، امارات اور بحرین دوحہ کے بائیکاٹ کے موقف پر عمل پیرا رہیں گے۔

تاہم اگر قطر کی پالیسیاں تبدیل ہو گئیں اور وہ دہشت گردی کی سپورٹ، خطے کے ممالک کو غیر مستحکم کرنے اور ان کے اندرونی امور میں مداخلت سے رک گیا تو پھر اس کے لیے کشادگی ہو گی اور معاملات نارمل ہو جائیں گے۔مصری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ "اگر قطر نے چاروں عرب ممالک کے مطالبات کا جواب دینے سے انکار کا سلسلہ جاری رکھا تو گروپ چار کے ممالک اس ضرر کو محدود کرنے کے واسطے دوحہ کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے کی پالیسی اپنائیں گی"۔