حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کا ملک میں عام انتخابات میں تاخیر کا عندیہ

معاشی حالات ٹھیک نہ ہوئے تو الیکشن 6 ماہ مؤخر کر سکتے ہیں۔ ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمداللہ کی پریس کانفرنس

Sajid Ali ساجد علی اتوار 22 جنوری 2023 11:31

حکومتی اتحاد پی ڈی ایم کا ملک میں عام انتخابات میں تاخیر کا عندیہ
ہنگو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 جنوری 2023ء ) حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ’پی ڈی ایم‘ نے ملک میں عام انتخابات میں تاخیر کا عندیہ دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہنگو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ جنرل الیکشن اکتوبر 2023 میں ہوں گے تاہم معاشی حالات ٹھیک نہ ہوئے تو الیکشن میں تاخیر ہو سکتی ہے اور معاشی حالات ٹھیک نہ ہوئے تو الیکشن 6 ماہ مؤخر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین اور اسمبلیوں کو توڑنا آمروں کا کام ہے، سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک کو معاشی طور پر کھوکھلا کیا، عمران خان نے جاتے جاتے پاکستان کے ہاتھ پاؤں معاشی طور پر باندھ کر چھوڑے، پی ٹی آئی کو بزور بازو مسلط کیا گیا تھا جب کہ پی ڈی ایم نے تحریک عدم اعتماد کے ذریعے مسلط کردہ حکومت کا خاتمہ کیا۔

(جاری ہے)

اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ پی ڈی ایم نے قانونی ماہرین سے الیکشن کو التوا میں ڈالنے سے متعلق مشارت شروع کر دی ہے، پی ڈی ایم کی قیادت نے قانونی ماہرین سے آئینی پہلوؤں پر غور کرنے کا کہا ہے، پی ڈی ایم کی خواہش ہے کہ قانونی ماہرین الیکشن کو آگے کرنے کی آئینی شقوں کو تلاش کریں، ماہرین سے اس متعلق بھی رائے طلب کی گئی ہے کہ صوبوں میں نگران سیٹ اپ کتنا عرصہ کھینچا جا سکتا ہے؟ آئینی ماہرین نے ابتدائی طور پر آرٹیکل 232 اور 158 کی شقوں سے آگاہ کیا۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن قریب ہیں ملک میں عام انتخابات اب نہیں رک سکتے کیوں کہ 64 فیصد نشستیں خالی ہیں، اس لیے ہم جلد از جلد الیکشن کی طرف بڑھیں گے، بند کمروں کے فیصلوں سے ملک میں سیاسی صورتحال خراب ہوئی، پاکستان میں 15 لاکھ مزدور ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بیروز گار ہو گئے ہیں، آج عام آدمی کی کمر ٹوٹ گئی ہے لیکن جب تک سیاست ٹھیک نہ ہو معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی اور پی ڈی ایم والے الیکشن سے ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے کالا چور چوری کرنے کے بعد بھاگتا ہے حالاں کہ آج ملک میں 64 فیصد نشستیں خالی ہیں۔

ہنگو میں شائع ہونے والی مزید خبریں