پاکستان مسلم لیگ (ن) کا رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آر ڈر جاری نہ کر نے پر سخت تشویش کااظہار

پارلیمنٹ اور سپیکر کو بے توقیر کر دیا گیا ہے ،اسپیکر پروڈکشن آر ڈر جاری کرتے ہیں تو اراکین کو ایوان میں نہیں لایا جاتا ہے ،مسلم لیگ ن اس وقت تک اجلاس میں شریک نہیں ہوگی جب تک کہ تمام اسیران اراکین کو ایوان میں نہیں لایا جاتا،نیازی صاحب کے پاس کوئی ثبوت نہیں ، شریف خاندان کا میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے ،حکومت الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کی ذمہ دار ہے، احسن اقبال و دیگر کی پریس کانفرنس

جمعرات 5 دسمبر 2019 23:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے رانا ثناء اللہ کے پروڈکشن آر ڈر جاری نہ کر نے پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمنٹ اور سپیکر کو بے توقیر کر دیا گیا ہے ،اسپیکر پروڈکشن آر ڈر جاری کرتے ہیں تو اراکین کو ایوان میں نہیں لایا جاتا ہے ،مسلم لیگ ن اس وقت تک اجلاس میں شریک نہیں ہوگی جب تک کہ تمام اسیران اراکین کو ایوان میں نہیں لایا جاتا،نیازی صاحب کے پاس کوئی ثبوت نہیں ، شریف خاندان کا میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے ،حکومت الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کی ذمہ دار ہے۔

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال ، محسن شاہنواز رانجھا اور میاں جاوید لطیف پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہاکہ خواجہ سعد رفیق کے احکامات جاری ہوئے لیکن انہیں نہیں لایا گیا، چار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے گئے، رانا ثنا اللہ کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں کئے گئے، پارلیمنٹ اور سپیکر کو بے توقیر کردیا گیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اراکین کا حق ہے کہ ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ اسپیکر پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں تو حکومت اراکین کو اسمبلی میں نہیں لاتی ،ملک میں مہنگائی تیرہ فیصد پر پہنچ چکی ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ تنخواہ دار، مزدور کے لئے جینا دوبھر کردیا گیا ہے، نامنہاد احتساب سیل کی پریس کانفرنس کرکے اپوزیشن لیڈر پر الزامات عائد کئے گئے۔

احسن اقبال نے کہاکہ سپریم کورٹ میں شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف درخواست واپس لے لی گئی کیونکہ ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں تھا۔احسن اقبال نے کہاکہ آپ سپریم کورٹ میں تو کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکے لیکن پریس کانفرنس کرکے الزامات عائد کئے گئے، میڈیا ٹرائل کیا جارھا ہے، نیازی صاحب کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے راہنماؤں کا عدالت میں اوپن ٹرائل کیا جائے، مسلم لیگ ن اس وقت تک اجلاس میں شریک نہیں ہوگی جب تک کہ تمام اسیران اراکین کو ایوان میں نہیں لایا جاتا، ہم نے باقی اپوزیشن جماعتوں سے بھی کہا ہے کہ اس میں ھمارا ساتھ دیں۔

انہوںنے کہاکہ حکومت الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کی ذمہ دار ہے۔ انہوںنے کہاکہ قواعد اور آئین سے ہٹ کر پہلے حکومت نے دو اراکین الیکشن کمیشن کا تقرر کیا جو عدالتوں نے منسوخ کردیا۔ انہوںنے کہاکہ صدر سے غلط نوٹیفیکیشن کرواکر انہوں نے صدر کو قابل مواخذہ بنادیا، جس وقت چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کا وقت آگیا تو اس وقت حکومت نے تین نام دیئے۔ احسن اقبال نے کہاکہ صاف طے ہے کہ حکومت کی نیت میں کھوٹ ہے، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس سے بچنے کے لئے الیکشن کمیشن کو غیر فعال کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں