پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو مشترک عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط سے عبارت ہیں،شاہ محمود قریشی

ہمارا ہمیشہ سے یہ پختہ عزم ویقین ہے کہ تمام شعبوں میں موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائے، پاکستان اور بحرین کے تعلقات میں ماضی قریب سے مثبت رفتار میں اضافہ ہوا ہے،ہماری حکومت بحرین اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ زیادہ معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، وزیراعظم عمران خان کا ویژن اکنامک سکیورٹی پر مرکوز ہے،نیا پاکستان معاشی سرگرمیوں کے مرکز کے طورپر خود کو پیش کرتا ہے، پاکستان میں خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کاروبار اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع میسر ہیں،وزیر خارجہ کا بحرین پاکستان مشترکہ وزارتی کمیشن کے دوسرے اجلاس سے خطاب

بدھ 28 جولائی 2021 23:32

پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو مشترک عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط سے عبارت ہیں،شاہ محمود قریشی
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2021ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو مشترک عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط سے عبارت ہیں،ہمارا ہمیشہ سے یہ پختہ عزم ویقین ہے کہ تمام شعبوں میں موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائے، پاکستان اور بحرین کے تعلقات میں ماضی قریب سے مثبت رفتار میں اضافہ ہوا ہے،ہماری حکومت بحرین اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ زیادہ معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، وزیراعظم عمران خان کا ویژن اکنامک سکیورٹی پر مرکوز ہے،نیا پاکستان معاشی سرگرمیوں کے مرکز کے طورپر خود کو پیش کرتا ہے، پاکستان میں خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کاروبار اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع میسر ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بحرین پاکستان مشترکہ وزارتی کمیشن کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عزت مآب ڈاکٹر عبداللطیف بن راشد الزیانی وزیرخارجہ بحرین ،عزت مآب ڈاکٹر شیخ عبداللہ بن احمد بن عبداللہ الخلیفہ ،انڈر سیکریٹری برائے خارجہ امور ،اعلی حکام،معزز خواتین وحضرات ،السلام علیکم ،میں بحرین کے وزیر خارجہ عزت مآب ڈاکٹر عبداللطیف بن راشد الزیانی کی دعوت پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جس کے سبب آج اس خوبصورت شہر میں آپ کے درمیان یہاں میری موجودگی ممکن ہوئی۔

میرا وفد اور میں ذاتی طورپر آپ کی پرتپاک مہمان نوازی اور خیرمقدم پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے جو مشترک عقیدے، تاریخ اور عوامی روابط سے عبارت ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بحرین باہمی مفاد کے بہت سارے امور پر یکساں نکتہ نظر رکھتے ہیں اور مختلف علاقائی و عالمی فورمز پر ان میں اشتراک عمل جاری ہے،عالمی اور علاقائی امن کے فروغ کے لئے ہمارے درمیان قریبی اشتراک عمل استوارہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا ہمیشہ سے یہ پختہ عزم ویقین ہے کہ تمام شعبوں میں موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائے، یہ امرمیرے لئے انتہائی باعث مسرت ہے کہ پاکستان اور بحرین کے تعلقات میں ماضی قریب سے مثبت رفتار میں اضافہ ہوا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ فروری 2017 اور اپریل 2019 میں سابق وزیر خارجہ عزت مآب شیخ خالد بن احمد بن محمدالخلیفہ کا پاکستان آمد پر استقبال کرکے ہمیں بے حد خوشی ہوئی تھی، ان دوروں سے مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کرنے میں ہمیں مدد ملی۔

انہوں نے کہاکہ 6 دسمبر 2019 کو بحرین کے قومی دن پر وزیراعظم پاکستان کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کرنے اور وزیراعظم کو بحرین کا اعلی ترین اعزاز کنگ حمد آرڈر آف دی رینائیسنس عطا کرنے پر عزت مآب شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عزت مآب شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ اور ولی عہد، ڈپٹی سپریم کمانڈر اور وزیراعظم عزت مآب شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ کی دانشمندانہ رہنمائی میں بحرین جس سماجی ومعاشی ترقی کی طرف آگے بڑھ رہا ہے، ہمارے وزیراعظم اسے بے حد سراہتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہماری حکومت بحرین اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ زیادہ معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، وزیراعظم عمران خان کا ویژن اکنامک سکیورٹی پر مرکوز ہے،نیا پاکستان معاشی سرگرمیوں کے مرکز کے طورپر خود کو پیش کرتا ہے،جہاں مثبت عالمی معاشی مفادات کا میلاپ اور امتزاج ہو ،یہ تصورتین بنیادی نکات پرمشتمل ہی: (1) خطے کو جوڑنا؛ (2) ترقیاتی حکمت عملی کے طورپر معاشی بنیادوں کی فراہمی؛ (3) ہماری سرحدوں کے اندر اور باہر امن۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت کاروبار اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع میسر ہیں۔ اس ضمن میں ہم بحرین اور خلیج تعاون کونسل (جی۔سی۔سی)کے دیگر ممالک کے ساتھ قریبی طور پر کام کرنے کے منتظر وخواہاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 2018 میں منصب سنبھالنے کے بعد سے وزیراعظم عمران خان کے خلیجی ممالک کے پے درپے دورے خطہ خلیج کے ساتھ زیادہ معاشی وسٹرٹیجک یکجائی پیدا کرنے کی پاکستان کی کوششوں کا مظہر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کورونا وبا کے مشکل وقت میں پاکستانی محنت کشوں کو بحرین میں قیام کی حوصلہ افزائی اور انہیں غیرمعمولی مدد کی فراہمی پر ہم بحرین کے شکرگزار ہیں، کورونا وبا کے دوران میڈیکل، آکسیجن اور طبی آلات کی فراہمی پر بھی ہم بحرین کا پرخلوص شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے بتایاگیا ہے کہ بحرین نے اپنے ہسپتالوں اورقرنطینہ مراکز کے لئے پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات منگوائی ہیں، کورونا سے متعلق میڈ اِن پاکستان مزید سامان کی فراہمی میں بحرین کی معاونت کرکے ہمیں بے حد خوشی ہوگی،اسلام آباد میں کنگ حمد یونیورسٹی آف نرسنگ اینڈ الائیڈ میڈیکل سائنسز کے تحفے پر میں خاص طورپر بحرین کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ منصوبے کی انتظامیہ نے نیشنل لاجسٹکس سیل، پاکستان کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر پہلے ہی دستخط کردئیے ہیں اور یہ منصوبہ عملی مراحل میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بحرین کے سکیورٹی اور دفاعی کثیر الجہتی تعاون کی ایک تاریخ ہے۔ جنوری اور مارچ 2021 میں پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف، مارچ 2021 میں بحریہ کے سربراہ اور جنوری 2020 میں فضائیہ کے سربراہ جبکہ بحرین کے نیشنل گارڈ کے کمانڈر کے (2019، 2020 اور 2021)کے دوروں سے دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان دوستانہ تعلقات میں ایک نئی روح پھونکنے اور تعاون کے نئے شعبہ جات تلاش کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ اور او۔آئی۔سی میں مسئلہ کشمیر اور جی۔سی۔سی کے پلیٹ فارم کے ذریعے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے پر میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے بحرین کی قیادت اور حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پاکستان اس قابل قدر حمایت کو سراہتا ہے۔ بحرین وہ مقام ہے جہاں پاکستانی آبادی بڑے امن و وقار کے ساتھ مقیم ہے اور دونوں ممالک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔

بحرین میں رہنے والے پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان رابطے کا ایک موثر ذریعہ ہیں۔ ہم ان کے مثبت کردار پر فخر کرتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط مزید مضبوط ہوں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بحرین مشترکہ وزارتی کمیشن (جے۔ایم۔سی)ہمارے برادرانہ تعاون پر مبنی تعلقات کو آگے لیجانے میں ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ اس اجلاس کے انعقاد کے لئے بڑی محنت سے کام کیاگیا ہے۔

ایسے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر پیش رفت جاری رکھنا اور متفقہ منٹس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے دستخط شدہ معاہدات/مفاہمت کی یاداشتوں پر عمل درآمد کے لئے موثر طریقہ کار کی تیاری، اہم پہلو ہے۔ ہم پاکستان بحرین مشترکہ وزارتی کمیشن (جے۔ایم۔سی) کے دوسرے اجلاس کے ایجنڈا نکات پر تفصیلی بات چیت کے منتظر ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں