پی ڈی ایم نے ایک بار پھر انتخابی اصلاحات کیلئے مجوزہ ترامیم کو مکمل طور پر مسترد کردیا ، مہنگائی کیخلاف 20اکتوبر سے مظاہروں کااعلان

دھاندلی کے ذریعے آنے والی حکومت کو شفاف انتخابات کیلئے فارمولا یا قانون دینے کا کوئی حق نہیں،نیب کا ادارہ ہی آمریت کی باقیات میں سے ہے ،یہ ہمیشہ مخالفین اور حزب اختلاف کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال ہوا ہے ،اس ادارے سے احتساب کی کوئی توقع نہیں ، ہم نئے الیکشن چاہتے ہیں ، اسمبلی کے اندر تبدیلی کی بات ہوتی تو پیپلز پارٹی کی بات مان لیتے،افغانستان اور ایران سے منسلک بارڈر کاروبار اور تجارت کیلئے فوری طورپر کھولے جائیں ، 20 اکتوبر سے پاکستان ریلیوں اور مظاہروں کا آغاز ہو جائے گا ، مہنگائی کے خلاف تحریک کی پی ڈی ایم مکمل قیادت کرے گی اور عوام کے شانہ بشانہ رہے گی، پہیہ جام ہڑتالیں ہونگی ، لانگ مارچ تک معاملات جائیں گے ،مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس

پیر 18 اکتوبر 2021 21:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2021ء) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نے ایک بار پھر انتخابی اصلاحات کیلئے مجوزہ ترامیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دھاندلی کے ذریعے آنے والی حکومت کو شفاف انتخابات کیلئے فارمولا یا قانون دینے کا کوئی حق نہیں،نیب کا ادارہ ہی آمریت کی باقیات میں سے ہے ،یہ ہمیشہ مخالفین اور حزب اختلاف کے خلاف سیاسی انتقام کے طور پر استعمال ہوا ہے ،اس ادارے سے احتساب کی کوئی توقع نہیں ، ہم نئے الیکشن چاہتے ہیں ، اسمبلی کے اندر تبدیلی کی بات ہوتی تو پیپلز پارٹی کی بات مان لیتے،افغانستان اور ایران سے منسلک بارڈر کاروبار اور تجارت کیلئے فوری طورپر کھولے جائیں ، 20 اکتوبر سے پاکستان ریلیوں اور مظاہروں کا آغاز ہو جائے گا ، مہنگائی کے خلاف تحریک کی پی ڈی ایم مکمل قیادت کرے گی اور عوام کے شانہ بشانہ رہے گی، پہیہ جام ہڑتالیں ہونگی ، لانگ مارچ تک معاملات جائیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کو پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف ، شہباز شریف ، اختر مینگل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے ۔ اجلا س کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے بتایاکہ گزشتہ روز ہنگامی پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیاکہ مہنگائی کیخلاف بیس اکتوبر سے پورے ملک میں مظاہرے شروع کر دیئے جائیں گے ،سربراہی اجلاس میں اس اعلان کی توثیق کی گئی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ مہنگائی کیخلاف پورے ملک کے صوبائی اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں بیس اکتوبر سے ریلیاں اور مظاہرے شروع ہو جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ تمام صوبائی قیادت کو یہ ہدایات جاری کی جارہی ہیں کہ وہ آپس میں فوری طورپر رابطہ کر کے اپنے اجلاس کریں ، صوبائی سطح پر کوآر ڈینیٹرز کا تقرر کریں تاکہ ایک مضبوط اور مربوط نظام قائم کیا جائے اور پرامن اور نظم و نسق کے ساتھ مظاہروں کی نگرانی کی جاسکے ۔

انہوںنے کہاکہ اجلاس میں نیب ترمیمی آر ڈیننس کو مکمل طورپر مسترد کر دیا گیا ہے ، نیب کا ادارہ ہی آمریت کی باقیات میں سے ہے اور ہمیشہ مخالفین اور حزب اختلاف کیخلاف سیاسی انتقال کے طورپر استعمال ہوا ہے اس ادارے سے احتساب کی کوئی توقع نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی طرف سے انتخابی اصلاحات کیلئے مجوزہ ترامیم کو مکمل طوپر مسترد کرتے ہیں ، یہ درحقیقت آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے تاکہ بڑے تکنیکی وسائل سے دھاندلی کی جائے ، ووٹ چوری کئے جاہئیں ،جو حکومت خود دھاندلی کے نتیجے میں آئی ہے اس کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ملک کو ایک آزاد انہ ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے فارمولایا قانون دے سکے ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت پاکستان میں افغانستان اور ایران کے ساتھ باڈر وابستہ ہیں وہ بند کر دیئے گئے ہیں جس سے سرحد پر واقع عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، بارڈر تجارت اور کاروبار کیلئے فوراً کھول دیئے جائیں ۔انہوںنے کہاکہ بار بار بلدیاتی انتخابات کی بات ہوتی ہے ، ہمارا مطالبہ جنرل الیکشن کا ہے ، جب تک اس ملک میں صاف ، شفاف انتخابات نہیں ہوتے اور جائز حکومتیں قائم نہیں ہوتیں ،موجودہ حکمرانوں کی نگرانی میں بلدیاتی انتخابات کا کوئی جواز نہیں ہے ۔

انہوںنے کہاکہ 20اکتوبر سے پاکستان میں ریلیوں اور مظاہروں کا اعلان ہو جائیگا ، کسی قیمت پر بھی اب مہنگائی کے پہاڑ کو داشت نہیں کیا جائیگا اور انشاء اللہ پی ڈی ایم عوام کے شانہ بشانہ رہے گی اور متاثرہ لوگوں کو حق دلانے کیلئے میدان میں رہے گی ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ مظاہروں اور ریلیوں کا اعلان کر دیا ہے ،ہم نے شیڈول بنانا ہے ، پہیہ جام ہڑتالیں ہونگی اور لانگ مارچ تک معاملات جائیں گے ، جیسے جیسے صورتحال آگے بڑھتے جائے گی اس پر سٹیرنگ کمیٹی اور سربراہی اجلاس بھی ہونگے ،نئے مرحلے کیلئے قیادت کی سطح پر فیصلے ہونگے ۔

انہوںنے کہاکہ ہو سکتا ہے کہ لوگ اتنے سرگرم ہو جائیں جس مقصد کیلئے کارواں کر نا چاہتے ہیں وہ مقصد بغیر کارواں کے حاصل ہو جائے ۔آئی ایس ایس سربراہ کے تقرر کے حوالے سے جاری کشمکش کے بارے میں سوال پر جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کسی سرکاری معاملات میں مداخلت نہیں کررہی اور صرف اور صرف ملک میں جمہوری اور آئینی نظام چاہتی ہے، ہماری توجہ اپنے مقصد پر مرکوز ہے اور ہم کسی دوسرے کے معاملات پر اپنی توانائیاں صرف نہیں کرنا چاہتے۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے محنت کر نی ہے ،موقعوں پر کھڑے رہنے ہیں ، ڈٹ جانا ہے اور ہمارے موقف کوئی تبدیلی نہیں آئیگی ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہم اپنے نظریئے پر فوکس کررہے ہیں ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ہم نئے الیکشن چاہتے ہیں ، اسمبلی کے اندر تبدیلی کی بات ہوتی تو پیپلز پارٹی کی بات مان لیتے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تو حکومت کے پاس ایسا کوئی تعویز نہیں کہ وہ قیمت کم کر سکیں اور عمران خان کے اپنے فارمولے کے مطابق وہی سب سے بڑے چور نظر آرہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں