سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا وفد کے ہمراہ پاکستان کا سرکاری دورہ ، صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقاتیں

منگل 16 اپریل 2024 22:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اپریل2024ء) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے وفد کے ہمراہ 15 سے 16 اپریل 2024 تک پاکستان کا سرکاری دورہ کیا۔ سعودی وفد میں سعودی عرب کے وزراء ماحولیات، پانی و زراعت، صنعت و معدنی وسائل، معاون وزیر سرمایہ کاری، سعودی پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل (ایس پی ایس سی سی) کے جنرل سیکرٹری اور وزارت توانائی اور سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے سینئر حکام شامل تھے۔

دورے کا مقصد وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان مکہ المکرمہ میں ہونے والی حالیہ ملاقات کے دوران طے پانے والے مفاہمت کی پیروی کرنا اور اس سلسلے میں دو طرفہ اقتصادی تعاون پر بات چیت کو آگے بڑھانا تھا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وفد نے صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

سعودی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے وزارت خارجہ میں تفصیلی بات چیت کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے ’سعودی عرب پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس‘ کی مشترکہ صدارت بھی کی جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو بڑھانے کے لیے اہم شعبوں پر بات چیت ہوئی۔ صدر آصف علی زرداری نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی دور اندیش قیادت کی تعریف کی جس نے سعودی عرب کو حقیقی معنوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات پر زور دیا اور دوطرفہ اقتصادی اور تزویراتی شراکت داری کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران کیے گئے فیصلوں پر تیزی سے عمل کرنے پر سعودی وفد کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان میں پہلی سعودی سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے لیے دونوں ممالک کے عزم کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کو آسان بنانا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور مشرق وسطیٰ کی حالیہ صورتحال سمیت علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو بڑھانے کے لیے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ وسیع مواقع پر روشنی ڈالی۔ اس دورے کی خاص بات 'سعودی عرب پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس' تھی جس کی دونوں وزراء خارجہ نے مشترکہ صدارت کی۔

کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یقین ظاہر کیا کہ یہ کانفرنس پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرے گی۔ پاکستانی فریق نے سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے فریم ورک کے تحت حالیہ قانونی اور انتظامی اصلاحات پر تفصیلی پریزنٹیشنز دیں۔ سعودی فریق نے ایس آئی ایف سی کے کردار کو سراہا اور پاکستان کے سرمایہ کاری کے ماحولیاتی نظام میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

اس کے بعد دونوں ممالک کی متعلقہ تکنیکی ٹیموں نے توانائی، کان کنی، قابل تجدید ذرائع، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعمیرات اور انسانی وسائل کی ترقی اور برآمدات جیسے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان میں اپنے وفد کے پرتپاک استقبال پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ رشتوں پر زور دیا جو متنوع اور کثیر جہتی ہیں۔ دونوں وزراء خارجہ نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور وہاں اسرائیلی مظالم کے خاتمے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں برادر ممالک کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطحی رابطوں کا حصہ ہے۔ یہ سٹریٹجک وژن کی وضاحت کی بھی عکاسی کرتا ہے جس کے ساتھ دونوں فریق اقتصادی اور سٹریٹجک تعاون کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں