ظلم وظالموں کیخلاف تمام مظلوموں کو اپنے حقوق کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا،ایڈووکیٹ ممتاز سہتو

مغویوں کی بازیابی کیلئے دھرنا دینے والوں پر دہشتگردی کے مقدمات درج کرنا دہرا معیار جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کے دعویدار پیپلزپارٹی کی قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مقدمات ختم اور مغویوں کو بازیاب کرایا جائے،نائب امیرجماعت اسلامی سندھ

پیر 29 اپریل 2024 20:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) جماعت اسلامی سندھ نے جیکب آباد میں مغویوں کی بازیابی کیلئے دھرنا دینے والوں کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناانصافی اور حقوق انسانی وآئین پاکستان کی سراسر خلاف ورزی قرار دیا ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر ممتاز حسین سہتو ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پولیس کاڈاکوئوں کیخلاف آپریشن کی بجائے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے پرامن احتجاج کرنے والے افراد کیخلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنا سراسر ظلم ہے۔

ایک طرف پولیس اسکواڈ کی گاڑی میں جدید وغیرقانونی اسلحہ اسمگلنگ کرنے والے بااثر لوگوں اور ڈاکوئوں کو چھوٹ دے دی گئی ہے تو دوسری جانب مغویوں کی بازیابی اور اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرکے چند گھنٹے روڈ بلاک کرنے والوں کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کرنا کہاں کا انصاف ہی حکومت کا یہ دہرا معیار جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کے دعویدار پیپلزپارٹی کی قیادت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

ظلم وظالموں کیخلاف تمام مظلوموں کو اپنے حقوق کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا پڑے گا،پرامن سیاسی مزاحمت سے ہی عوام کو اپنے حقوق میسر اور پولیس سمیت تمام اداروں کی کارکردگی بہتر ہوسکتی ہے۔ صوبائی رہنماء نے مطالبہ کیا کہ مقدمات ختم اور مغویوں کی بازیابی کیلئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔ یاد رہے کہ جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے بی سیکشن تھانے کی حدود سے سرکی قبیلے کے اغوا ہونے والے دو محنت کش افراد عامر علی سرکی اور خادم علی سرکی کی بازیابی کیلئے رشتہ داروں نے احتجاج کرکے ٹھل-کندھ کوٹ روڈ بلاک کردیا تھا جس پر پولیس نے مظاہرین کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں