پیپلزپارٹی نے ہمیشہ انسانی حقوق کے دفاع کیلیے جدوجہد کی،سرویندرولاسائی

پیر 6 دسمبر 2021 23:34

کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2021ء) وِزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے انسانی حقوق سریندر ولاسائی نے کرا چی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطا ب کر تے ہو ئے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے ایک ہفتہ جاری رہنے والی تقریبات کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہو ئے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں رواداری کو فروغ دینے کے لیے اہمیت کا حامل ہے ،پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے دفاع کے لیے جدوجہد کی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ پا کستا ن پیپلزپارٹی کے بانی قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو 1973 میں جو آئین دیا اس میں انسانی حقوق کی پاسداری کو ریاستی ذمہ داری قرار دیا گیا۔ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے انسانی حقوق کو صوبائی سطح پر منتقل کیا گیا تاکہ عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

سریندر ولاسائی نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ کی صوبائی حکومت نے کئی گرانقدر اقدامات لیے ہیں۔

سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے پاکستان کا پہلا آزاد صوبائی ہیومن رائٹس کمیشن قیام کیا جو کہ سندھ میں انسانی حقوق پر آزادنہ حیثیت میں کام کررہا ہے۔جبکہ سندھ میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کنونشنز پر عملدرآمد کے لیے سندھ ٹریٹی امپلیمینٹیشن سیل تشکیل دیا گیا،جو کہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس سے متعلق بین الاقوامی معاہدات پر عمل درآمد کی نگرانی کرتا ہے۔

معاون خصوصی برائے انسانی حقوق نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے خواتین کے حقوق پر خاص توجہ دیتے ہوئے صوبہ میں سندھ کمیشن آن دی اسٹیٹس آف وومن قیام کیا،جس کی ذمہ داری ہے کہ صوبہ کی خواتیں کے لیے قانونی سازی کی نگرانی کرے اور خواتین کے حقوق کا دفاع کرے۔انہو ں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ خواتین کی سیاست میں برابری کی بنیاد پر شمولیت کی حامی رہی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ انسانی حقوق کے تحفط کے ذریعے ہی ایک بہتر مستقبل کی جانب بڑھا جاسکتا ہے۔

انہو ں نے کہا کہ حکومت سندھ نے بچو ں کے حقوق کے لیے سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی ہے ،جبکہ پولیس کے شعبے میں بھی ہیومن رائٹس سیل قائم کیا گیا ہے۔ سر یندر ولا سا ئی نے کہا کہ حال ہی میں محکمہ انسانی حقوق میں ہیومن رائٹس مینیجمنٹ سسٹم تشکیل دیا گیا ہے جو صوبہ بھر سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ڈیٹا کواکھٹا کرنے میں کارآمد ثابت ہورہا ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے "انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ کی اہمیت اور پاکستان میں انسانی حقوق کے سیاق و سباق کے ساتھ اس کی مطابقت" کے عنوان پر مضمون نویسی کا مقابلہ کروایا گیا،جس کے تحت ملک کے بڑے اخبارات میں اشہارات کے ذریعے صوبہ بھر کے طلباء اور لکھنے والوں سے مضامیں بھیجنے کی درخواست کی گئی تھی، اب تک ہمیں کئی سو مضامین موصول ہوچکے ہیں جبکہ انگریزی، اردو اور سندھی زبانوں میں بہترین مضمون لکھنے والے افراد کو محکمہ انسانی حقوق کی جانب سے انعامات بھی تقسیم کیے جائیں گے۔

انہو ں نے کہا کہ ہفتہ انسانی حقوق کا آغاز آج کی پریس کانفرنس کے ذریعے کیا جارہا ہے، بروز منگل سات دسمبر انسانی حقوق کی آگاہی کے عنوان سے سندھ اسمبلی سے پریس کلب تک ایک واک کا انعقاد کیا جارہا ہے، جس میں سول سوسائٹی سمیت صحافی تنظیمیں، وکلا اور طالب علم شرکت کریں گے۔جبکہ آٹھ دسمبر کو کراچی سمیت حیدرآباد، سکھر اور سندھ کے دوسرے اضلاع میں انسانی حقوق کے موضاعات پر مکالمے اور سیمینارز منعقد کیے جائیں گے۔

9 دسمبر کو شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور سندھ مدرستہ الاسلام میں انسانی حقوق کی آگاہی کے حوالے سے الگ الگ پروگرام منعقد کیے جائیں گے، اس طرح کے پروگرامز پورے سال کے دوران صوبہ بھر میں جاری رہیں گے جس کے تحت سندھ کی تمام سرکاری و نجی جامعات میں انسانی حقوق کے حوالے سے مختلف پرگرام منعقد کیے جائیں گے۔

سریندر ولا سا ئی نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی دن یعنی دس دسمبر کو سندھ میں انسانی حقوق کے حوالے سے ایک بہت بڑے سیمنار کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری کریں گے جبکہ وزیر اعلیٰ جانب مراد علی شاہ اور دیگر وزرائ بھی شرکت کرینگے۔انہوں نے کہا کہ ان تمام تر پروگراموں کے انعقاد کا مقصد سندھ میں انسانی حقوق کی آگاہی فراہم کرنا ہے۔ انہو ں نے مزید کہا کہ سیمینار کا مقصد اس بات کو اجاگر کرنا ہے کہ انسانی حقوق کا دفاع کرکے ہی ہم اپنی آئندہ نسل کو ایک اچھا اور ترقی یافتہ ملک دے سکتے ہیںجو کہ معاشی، سیاسی و سماجی حوالے سے مضبوط ہو اور جہاں برداشت اور روداری کی فضا ہو

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں