کشمیر ایک بین الاقوامی متنازعہ مسئلہ ہے۔ تاریخی و جغرافیائی طور پر یہ کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے، اسد اللہ بھٹو

پاکستان کے دریائے سندھ سمیت تمام دریا کشمیر سے گذر کر آتے ہیں لہٰذا کشمیر و پاکستان لازم و ملزوم ہیں اسی لئے تو قائد اعظمؒ کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا جماعت اسلامی کے تحت کشمیر بچائو ریلی، ہزاروں افراد کی شرکت، مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو،سردار شمشیر خان مزاری ودیگر کا خطاب

جمعرات 22 اگست 2019 21:54

کشمور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2019ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ایم این اے اسداللہ بھٹو کہا ہے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی متنازعہ مسئلہ ہے۔ تاریخی و جغرافیائی طور پر یہ کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے بلکہ کشمیر انڈس ویلی کا حصہ رہا ہے جو کہ اب دنیا کے نقشے پر پاکستان کی شکل میں موجود ہے۔ پاکستان کے دریائے سندھ سمیت تمام دریا کشمیر سے گذر کر آتے ہیں لہٰذا کشمیر و پاکستان لازم و ملزوم ہیں اسی لئے تو قائد اعظمؒ کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔

اقوام عالم بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا حق دلانے میں کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کشمور میں کشمیر بچاؤ ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ریلی نادرا آفس سے شروع اور شہر کے مختلف مقامات پر گشت کرنے کے بعد پریس کلب پر ختم ہوئی۔ہزاروں کی تعداد میں شریک لوگوں نے ’’کشمیر بنے گا پاکستان، بھارت کا ایک علاج الجہاد الجہاد، کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ،بھارت کی بربادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی‘‘کے فلگ شگاف نعرے لگارہے تھے۔

ریلی سے سردار شمشیر خان مزاری،صوبائی رہنماء حافظ نصراللہ عزیز، عبدالحفیظ بجارانی،آغا عبدالفتاح پٹھان ویگر مقامی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ اسداللہ بھٹو نے مزید کہا کہ بھارت کے سابق وزیراعظم جواہر لعل نہرونے خود اقوام متحدہ میں درخواست دائر کی تھی کہ کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے کہ وہ پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں کشمیر کا مسئلہ اب اقوام متحدہ کی ایجنڈا پر موجود ہے اسلئے اس کو یکطرفہ طور پر بھارت تبدیل نہیں کرسکتا،بھارت کے حالیہ اقدامات اقوام متحدہ کے فیصلوں کی شدید خلاف ورزی ہے، حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ بھارت پر پابندیاں عائد کرانے کیلئے بین الاقوامی طور پر سفارتی لابنگ کرنے کے اقدامات کرے،حکومتی سرد مہری کا رویہ عوام کے جذبات کی ہرگز ترجمانی نہیں کرتا، اس وقت کشمیر میں 17دنوں سے کرفیو نافذ ہے جو کہ ریاستی دہشتگردی کا ذریعہ ہے، اسلئے حکومت پاکستان بھارت پر مؤثر دبائو ڈال کر اس کو کرفیو ختم کرانے پر مجبور کرے ،خود وزیراعظم ،وزیرخارجہ مختلف ممالک کے دورے کرکے سربراہان سے ملاقاتیں کرکے مسئلہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے اور حقوق انسانی کیخلاف ورزی پر متوجہ کرے۔

کشمور میں شائع ہونے والی مزید خبریں